قراقرم ہائی وے پر ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ کے باعث گلگت اورراولپنڈی کے درمیان زمینی رابطہ منقطع
گلگت (قدرت روزنامہ) قراقرم ہائی وے پر ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ کے باعث گلگت اورراولپنڈی کے درمیان زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق قراقرم ہائی وے پر ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ سے متعلق مقامی پولیس نے بتایا کہ کوہستان کمیلا کے قریب ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ سے موٹر سائیکل سوار جاں بحق ہو گیا ہے۔ گلگت کے تھانہ پٹن پولیس کے مطابق لینڈ سلائیڈنگ ک یوجہ سے قراقرم ہائی وے ہر قسم کے ٹریفک کے لیے بند کردی گئی ہے۔
علاقہ پولیس نے کہا کہ رات میں سڑک کی بحالی کا کام سرانجام نہیں دیا جا سکتا ہے، صبح ہونے کے بعد ہائی وے کی بحالی کا کام شروع کیا جائے گا۔ قراقرم ہائی وے کی بندش سے مسافروں کو سخت مشکلات و پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
واضح رہے کہ لاہور، کراچی اور اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف شہروں میں بادل برس پڑے، موسلا دھار بارش سے نشیبی علاقوں میں سڑکیں پانی میں ڈوب گئیں، لاہور میں 70 سے زائد فیڈرز ٹرپ کر گئے۔
موسم کا حال بتانے والوں نے سرما بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کی پیشگوئی کی ہے۔ بالائی علاقوں میں برفباری سے سردی کی شدت میں اضافہ ہو گیا۔ دوسری جانب بلوچستان کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے بارش اور برف باری کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث کوئٹ چمن شاہراہ کے ساتھ ساتھ ژوب شاہراہ بھی کان مہترزئی کے مقام پر بند ہوگئی۔ اس کے علاوہ زیارت، ہرنائی اور مسلم باغ میں برف باری کے باعث مسافر کوچ پھنس جانے سے مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔
بلوچستان کے معاشی حب گوادر میں شدید بارشوں اور سیلاب کی ابتر صورت حال پر پاکستان آرمی مقامی انتظامیہ کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ پسنی میں بارشوں سے نقصان کا تخمینہ لگانے اور ضلعی انتظامیہ کی مدد کے لیے پاکستان آرمی اور پی ڈی ایم اے کی امدادی ٹیموں کا ریسکیو آپریشن جاری ہے، جبکہ ریسکیو آپریشن کے لئے آرمی ہیلی کاپٹرز کو استعمال کیا جارہا ہے، جس کا مقصد دور دراز علاقوں کے متاثرین میں جلد از جلد بنیادی ضروریات کو فراہم کرنا ہے۔
پی ڈی ایم اے کے ہمراہ پاک فوج بھی شہریوں کی مدد کے لیے میدان میں اُتر گئئی۔ پاک فوج کی جانب سے پسنی ، گوادر کے نشیبی علاقوں میں سیلابی ریلے میں پھنسے افراد کو ہیلی کاپٹروں کے ذریعے ٹینٹ ،کھانے پینے کی اشیا فراہم کی گئیں۔ دوسری جانب بلوچستان کے علاقہ ضلع کیچ میں سیلابی بارشیں تباہی مچانے کے بعد تھم گئیں، لیکن معمولات زندگی بحال نہیں ہو سکی۔ طوفانی بارشوں نے کیچ کے متعد دعلاقوں کو شدید متاثر کیا، متعدد مکانات کو نقصان پہنچا جبکہ کئی علاقوں میں سیلابی ریلا سڑکوں کو بھی بہا لے گیا۔ مزید یہ کہ بلوچستان حکومت نے گوادر اور کیچ کو آفت زدہ اضلاع قرار دینے کا فیصلہ بھی کر لیا ہے۔