کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان نیشنل پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی ثناء بلوچ نے کہاہے کہ گوادر میں 200ارب روپے لگنے کے باوجود یہ چھوٹی سی آبادی شہری وانسانی سہولیات سے محروم ہیں گوادر کے حوالے سے بڑے بڑے دعوی مگر ماسواہے مایوسی، محرومی، دلرنجی، بیروزگاری کے سوا کچھ بھی نہیں نیشنل ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی ایک ملٹی بلین سرکاری ادارہ ہے، جس میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ باڈی کے پیشہ ورانہ کردار کا فقدان ہے . ان خیالات کااظہار انہوں نے اپنے بیان میں کیا .
ثناء بلوچ نے کہاکہ گوادر کے حوالے سے بڑے بڑے دعوی مگر ماسواہے مایوسی، محرومی، دلرنجی، بیروزگاری کے سوا کچھ بھی نہیں پاکستان کی ناکام ترین ترقی کا تجربہ جہاں 200 ارب روپے سے زیادہ پیسہ لگنے کے باوجود گوادر شہر کی چھوٹی سی آبادی کو بھی کوئی شہری و انسانی سہولیات دستیاب نہیں – انہوں نے کہاکہ بلوچستان و یہاں کے عوام کے حالات انتہائی تشویشناک ہیں یہاں پر وفاق و اسکی پالیسیوں کے نتائج اس ویڈیو میں دیکھیں جا سکتے ہیں، کیا ان حالات میں عوام سے حکومت و اسکی پالیسیوں کے حوالے سے محبت کی توقع کی جا سکتی ہے؟ عبدوئی بارڈرجہاں ہزاروں نوجوان بھوک پیاس سردی میں تگ ودو کررہے ہیں . انہوں نے کہاکہ نیشنل ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی ایک ملٹی بلین سرکاری ادارہ ہے، جس میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ باڈی کے پیشہ ورانہ کردار کا فقدان ہے، خوردہ دکان کے طور پر کام کرتا ہے، مہنگی اشیا کی خریداری میں مصروف ہے . جسم کو تباہی کی پیشن گوئی، آگاہی، ہم آہنگی اور بروقت جواب دینے کے لیے لائن ڈپارٹمنٹ کی طاقت کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے .
. .