بلوچستان کے 40 فیصد آبادی کو بجلی کی سہولت میسر نہیں
رپورٹ : مطیع اللہ مطیع
محکمہ انرجی (پاور ڈویژن)کی جانب سے کوئٹہ میں نیشنل انرجی ایفیشنسی اینڈ کنزرویشن پالیسی 2022ء کے تحت پروگرام کا انعقاد کیاگیا صوبائی سیکرٹری انرجی محمد زبیر خان سیمینار کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے 40 فیصد آبادی کو بجلی کی سہولت میسر نہیں ہے، جس میں بلوچستان کے 3649 گاوں اور 10 اضلاع شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں بجلی کی ڈیمانڈ 1900 میگاواٹ ہے اور پاور سپلائی700 میگاواٹ ہے، سال 2021 -2022 پی ایس ڈی پی میں انرجی پورشن کا حصہ 1.5 ملین ہے، بلوچستان میں جہاں نیشنل گرڈ موجود نہیں وہاں 25 ہزار سولر ہوم سسٹم لگائے گئے اور 30 ہزار زراعت ٹیوب ویل سولر سسٹم پر کنورٹ کیے ہیں۔ ایم ڈی نیکا ڈاکٹر معظم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم بلوچستان کے تحفظ سمجھتے ہے ہم بلوچستان کے لیے فنڈز اور سبسیڈیز دیں گے اور 18 ویں ترمیم کے بعد بلوچستان کو اختیار ہے کہ وہ بھی پنجاب کی طرح انرجی ایفیشنسی اور کنزرویشن اتھارٹی بنائیں۔ بلوچستان کو بجلی مہیا کرنے کے لیے ہم بھرپور کوشش کریں گے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں مکران ڈویژن کو ایران سے بجلی مل رہی ہے وہ بھی کم ہی بحال ہوتی ہے یہاں بجلی میسر نہ ہونے کی وجہ سے لوگ یہاں انڈسٹریز بھی نہیں لگاتے۔ تقریب میں صدر کوئٹہ چیمبر آف کامرس فدا حسین، ڈائریکٹر جنرل ساوتھ انرجی ڈیپارٹمنٹ آغا حسن رضا بھی موجود تھے۔