روزانہ دس منٹ کی چہل قدمی یا جسمانی سرگرمی سے عمر میں اضافہ

میری لینڈ(قدرت روزنامہ) دنیا کی قیمتی دوائی کو چاندی کے ورق میں لپیٹ کر سونے کے چمچے سے بھی کھایا جائے تب بھی اس کی تاثیر ورزش کے سامنے ہیچ ہے۔ اب معلوم ہوا ہے کہ اگر روزانہ دس منٹ ورزش، جسمانی سرگرمی اور چہل قدمی کی جائے تو اس سے امراض دور رہتے ہیں اور اوسط عمر میں بھی اضافہ ہوسکتا ہے۔اسی رپورٹ کی بنا پرڈاکٹروں نے مشورہ دیا ہے کہ 40 سے 85 برس کے افراد روزانہ دس منٹ واک کو یقینی بنائیں۔ اگر صرف امریکی اس کے عادی ہوجائیں تو سالانہ ایک لاکھ سے زائد افراد کی جانیں بچائی جاسکتی ہیں۔
میری لینڈ میں واقع نیشنل کینسر انسٹی ٹیوٹ میں میٹابولک اپی ڈیمیولوجی کے پروفیسرپیڈرو سینٹ مورائس کہتے ہیں کہ اگرجاگنگ کی بجائے تیزقدمی بھی کی جائے تو اس سے ہر رنگ اور نسل کے بزرگوں کو فائدہ ہوتا ہے۔
سائنسدانوں نے درمیانی عمر سے لے کر بڑھاپے کے 4800 افراد کا جائزہ لیا ہے۔ یہ تمام افراد ایک بڑے حکومتی سروے کا حصہ تھے جو 2003 سے 2006 میں شروع ہوا . سات روز تک تمام شرکا کو جسمانی سرگرمی نوٹ کرنے والے مانیٹر پہنائے گئے۔ پھر 2015 تک اس کا جائزہ لیا گیا اور پورے امریکہ میں اموات کا ڈیٹا بھی دیکھا۔
تحقیق سے معلوم ہوا کہ روزانہ 10 منٹ کی ورزش سے قبل ازوقت موت کا خطرہ 7 فیصد، 20 منٹ ورزش سے 13 فیصد اور اضافی نصف گھنٹے کی واک یا ورزش سے یہ فائدہ 17 فیصد تک جاپہنچتا ہے۔ اب اگر لوگ صرف 20 منٹ روزانہ ورزش کے لیے نکالتے ہیں تو اس سے سالانہ دو لاکھ سے زائد جانیں بچائی جاسکتی ہیں۔