میرے کپڑے میری مرضی۔۔کسی کی کوئی پرواہ نہیں۔۔ٹک ٹاکر پھٹ پڑیں
لندن(قدرت روزنامہ)برطانیہ کے شہر کینٹربری میں رہنے والی چارلی کا کہنا ہے کہ میرے اچھوتے ملبوسات کو دوسرے بچوں کی مائیں بالکل پسند نہیں کرتیں، ان تمام باتوں کا مجھ پر کوئی اثر نہیں ہوتا۔ وہ واضح طور پر کہتی ہیں کہ مجھے کوئی کچھ بھی کہے، مجھے اس کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ وہ جس طرح چاہے کپڑے پہنتی ہیں ۔بھارت کے ایک نجی ٹی وی نے دی سن اخبار کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایسا نہیں ہے کہ چارلی نے اپنے بیٹے کو پہلی بار سکول چھوڑنے کے لئے گلابی ہارٹ پرنٹڈ ڈریس کا انتخاب کیا ہو، وہ اس سے پہلے بھی بہت زیادہ بھڑکیلے و چمکدار لباس پہن چکی ہیں۔
حال ہی میں جب وہ گلابی گاؤن کے ساتھ گلابی میک اپ کر کے اپنے بیٹے کو چھوڑنے سکول پہنچی تو لوگ انہیں دیکھ کر دنگ رہ گئے۔ چارلی کا انسٹاگرام پر اپنا اکاؤنٹ ہے جسے 21 ہزار لوگ فالو کرتے ہیں۔ وہ جو کپڑے پہنتی ہیں اسے آن لائن بیچ کر بھی پیسے کماتی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ چمکدار کپڑے پہن کر باہر نکلنا انہیں اچھا اور خاص محسوس کراتا ہے۔ویسے تو بہت سے لوگوں نے ان کے سٹائل کی حمایت کا اظہار بھی کیا ہے اور کہا ہے کہ آپ کے کپڑے آپ کو خوش کرتے ہیں، دوسروں کو اس سے مطلب نہیں ہونا چاہیے۔
ساتھ ہی کئی لوگوں نے ان کا موازنہ سکول کے بچوں سے بھی کیا۔ ٹک ٹاک پر 5 لاکھ فالوورز رکھنے والی چارلی نے خود بتایا ہے کہ لوگ ان کی لاؤڈ ڈریسنگ سینس کے بارے میں بات کرتے ہیں۔ دوسرے بچوں کی ماں انہیں بالکل پسند نہیں کرتیں، پھر بھی انہیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔کینٹربری میں رہنے والی چارلی کا ایک چھوٹا بچہ ہے جس کا نام جیسپر ہے۔ اگرچہ وہ ہر روز بچے کو چھوڑنے سکول پہنچتی ہیں لیکن وہاں موجود لوگوں کی نظریں بچے پر کم اور ماں کے کپڑوں پر زیادہ ہوتی ہیں۔