عدالت سے میشا شفیع کی درخواست خارج ہونے پرعلی ظفر کا ردعمل آگیا
لاہور (قدرت روزنامہ)لاہور ہائیکورٹ سے گلوکارہ میشا شفیع کی درخواست خارج ہونے پر اداکار و گلوکار علی ظفر کا ردعمل آگیا۔لاہور ہائیکورٹ میں میشا شفیع کی ایف آئی اے کی جانب سے درج مقدمہ خارج کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے گلوکارہ میشا شفیع سمیت دیگر کی ایف آئی اے کا مقدمہ خارج کرنے کی درخواستیں جرمانے کے ساتھ خارج کردیں۔
علی ظفر نے عدالتی فیصلہ سامنے آنے کے بعد ٹوئٹر پر ردعمل دیتے ہوئے طنزیہ انداز میں سوال کیا ہے ’’محترمہ (میشا شفیع) سے بڑی عزت سے صرف ایک سوال پوچھئے گا کہ وہ کیا حقیقت ہے جس کے نمایاں ہوجانے کے ڈر سے وہ عدالت سے اتنے سال کہتی رہیں کہ کووڈ میں کینیڈا سے عدالت نہیں آسکتیں مگر پھر کوک اسٹوڈیو کے لیے فوراً آپہنچیں اور پھر عدالت کو بتائے بغیر اپنی جرح بیچ میں چھوڑ کر واپس چلی گئیں؟‘‘
علی ظفر نے ایک اور ٹوئٹ میں میشا شفیع سے سوال پوچھا ’’اور پھر نہایت احترام سے پوچھیے گا کہ کیا وہ میرے ہرجانے کے کیس میں جہاں ان کو ان کا موقف بیان کرنے کا پورا موقع دیا جار ہاہے، اپنی جرح مکمل کروانے کے لیے اس ہفتے کی 12 تاریخ کو عدالت آئیں گی؟ یا پھر سے نہیں آئیں گی؟‘‘۔
محترمہ سے بڑی عزت سے صرف ایک سوال پوجھیئے گا۔
وہ کیا حقیقت ہے جس کے نمایاں ہو جانے کے ڈر سے وہ عدالت سے اتنے سال کہتی رہیں کہ کوووِڈ میں کینیڈا سے عدالت نہیں آ سکتیں مگر پھر کوک سٹوڈیو کے لئے فوراً آ پہنچیں اور پھر عدالت کو بتائے بغیر اپنی جرہ بیچ میں چھوڑ کر واپس چلی گئیں؟ https://t.co/rpAPXMV1dv
— Ali Zafar (@AliZafarsays) March 9, 2022
اور پھر نہایت احترام سے پوچھئیے گا کہ کیا وہ میرے ہرجانے کے کیس میں، جہاں ان کو ان کا موقف بیان کرنے کا پورا موقعہ دیا جا رہا ہے، اپنی جرح مکمل کروانے کے لئیے اس ہفتے ۱۲ تاریخ کو عدالت آئیں گی؟ یا پھر سے نہیں آئیں گی؟
— Ali Zafar (@AliZafarsays) March 9, 2022
واضح رہے کہ میشا شفیع سمیت دیگر نے اپنے خلاف درج ایف آئی اے کے مقدمے کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ میشا شفیع نے لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ ایف آئی اے نے علی ظفر کی درخواست پر حقائق کے برعکس مقدمہ درج کیا جبکہ ایف آئی اے نے ملزمان کا موقف لیے بغیر مقدمہ درج کیا۔ درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ عدالت ایف آئی اے کی جانب سے درج مقدمہ خارج کرنے کا حکم دے۔