ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم شدید گرم، پارہ 50 ڈگری تک پہنچ گیا

کراچی (قدرت روزنامہ)پاکستان کے بیشتر علاقے ہیٹ ویو کی لپیٹ میں ہیں اور اس دوران آج مختلف علاقوں میں پارہ 50 ڈگری تک پہنچ گیا ہے۔

سندھ میں درجہ حرارت:
شہر کراچی میں اس وقت شہر کا درجہ حرارت 42 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ سندھ کے مختلف علاقوں میں پارہ 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک جاپہنچا ہے جس میں موہنجودرو،نوابشاہ، ، لاڑکانہ، جیکب آباد، دادو اور بدین شامل ہیں۔
آج سندھ بھر میں دن کے وقت سب سے کم درجہ حرارت 42 ڈگری جبکہ سب سے زیادہ 50 ڈگری ریکارڈ کیا گیا ہے۔
پنجاب میں درجہ حرارت:
دوسری جانب صوبہ پنجاب میں دن کے دوران سب سے کم درجہ حرارت 42 ڈگری جبکہ سب سے زیادہ 48 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے۔اس وقت لاہور میں 46 ڈگری، لیہ میں 47، ، راولپنڈی 42، اسلام آباد 43، اٹک 43 ، جہلم 47 ، ملتان 47 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ پر ہیں۔
بلوچستان میں درجہ حرارت:
اسکے علاوہ بلوچستان میں گرمی کی شدت میں اسی نوعیت کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس کی پیش نظر کم سے کم درجہ حرارت 33.5 جبکہ 49 ریکارڈ کیا گیا ہے۔
خیبرپختونخواہ درجہ حرارت:
کے پی کے میں بھی گرمی کا زور عروج پر ہے جس کے سبب ڈی آئی خان میں درجہ حرارت 46، بنوں میں 43.5 جبکہ پشاور اور دیر میں 41 ریکارڈ کیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں کے پی کے میں دن کے وقت دیگر علاقوں درجہ حرارت 26 سے 37 ڈگری کے درمیان ریکارڈ کیا گیا۔
آزاد کشمیر درجہ حرارت:
آزاد کشمیر میں دن کے وقت بعض علاقوں میں موسم شدید گرم رہا جبکہ کچھ علاقوں میں گرمی کی شدت میں کمی ریکارڈ کی گئی۔آزاد کشمیر کے علاقے کوٹلی میں 40، مظفرآباد میں 43 ڈگری ریکارڈ کیا گیا جبکہ راولکوٹ اور بلاکوٹ میں 32 ڈگری ریکارڈ پر رہا ۔
گلگت بلتستان میں درجہ حرارت:
گلگت بلتستان میں گرمی کی شدت دیگر صوبوں کی نسبت مناسب ریکارڈ کی گئی جہاں دن کے وقت درجہ حرارت 25 سے 37 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان ریکارڈ کیا گیا۔

ہیٹ اسٹروک سے متعلق ہدایت:
زیادہ درجہ حرارت کی حالیہ لہر کے تناظر میں قومی ادارہ صحت نے ہیٹ اسٹروک سے متعلق ہدایت جاری کر دی ہے ۔جاری کردہ ہدایات کے مطابق ہیٹ اسٹروک ایک ایسی طبی حالت ہے جس کابروقت مناسب علاج نہ کیا جائے تو یہ جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے۔
اسکی علامات میں گرم اور خشک جلد، کمزوری یا سستی، بخار، سردرد، اور دل کی دھڑکن کا تیز ہونا شامل ہے۔
ہیٹ اسٹروک کابروقت مناسب طریقے سے علاج نہ کیا جائےتو یہ موت سمیت اعضاء کو بھی نقصان پہنچا سکتا ہے یا معذوری کا سبب بن سکتا ہے۔شیر خوار، 65 سال سے زائد عمر کے افراد ، ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر کے مریض، ایتھلیٹس اور آؤٹ ڈور کام کرنیوالے ورکرز کو ہیٹ اسٹروک کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔