فوری الیکشن یا معاشی فیصلے؟وزیر اعظم کا اتحادیوں سے رائے لینے کا فیصلہ

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک میں فوری نئے انتخابات یا معاشی حوالوں سے مشکل فیصلوں پر رائے طلب کرنے کے لئے اتحادی جماعتوں کا مشترکہ اجلاس بلانے کا فیصلہ کرلیا .
ملک میں بڑھتے ہوئے معاشی اور سیاسی بحران کے تناظر میں وزیر اعظم شہباز شریف نے اتحادی جماعتوں کے ساتھ مشاورت شروع کردی ہے .

اس حوالے سے وزیر اعظم شہباز شریف سے ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے ملاقات کی، جس میں موجودہ ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو اور تفصیلی مشاورت کی .
خالد مقبول صدیقی نے عوامی فلاحی منصوبے اولین ترجیحات میں شامل کرنے پر انہیں خراج تحسین پیش کیا .
وزیر اعظم نے کہا کہ حکومتی اصلاحات کے نفاذ میں اتحادی جماعتوں کے تعاون کا خیرمقدم کرتے ہیں، مستقبل میں قومی مفاد کے فیصلوں میں اتحادیوں کے تعاون اہم ہے، ان کا اجتماعی ایجنڈا عوام کو ریلیف فراہم کرنا ہونا چاہیے .
متحدہ قومی مومنٹ نے وزیر اعظم کو ملک میں فوری طور پر انتخابات کرانے کی تجویز دے دی، ایم کیو ایم کی جانب سے کہا گیا کہ یہ مت دیکھا جائے کہ کون جیتتا ہے یا ہارتا ہے . اپنا مقصد دیکھنے کی بجائے قومی مفاد کو مقدم رکھا جائے .
دریں اثنا وزیر اعظم نے اتحادی جماعتوں کو عام انتخابات سے متعلق اپنے خدشات کا اظہار کر دیا ہے . انہوں نے ملک کی خراب معاشی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری نگران حکومت کے قیام سے معیشت مکمل تباہ ہونے کا اندیشہ ظاہر کیا ہے .
اتحادی جماعتوں نے بھی وزیر اعظم کو مستقبل کی حکمت عملی مشاورت سے طے کرنے کی تجویز دی اور معاشی حالات سنبھالنے کے لئے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے .
وزیر اعظم نے تمام اتحادیوں کا مشترکہ اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے جس میں وہ اتحادیوں کے سامنے دو آپشن رکھیں گے کہ حکومت ختم کردی جائے یا معیشت سے متعلق سخت فیصلے کئے جائیں . دوسری جانب کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ معیشت کی بہتری کا کوئی امکان نہیں، اس وقت پتہ نہیں حکومت کس کی ہے،کوئی بھی حکومت نہیں کرنا چاہتا، آصف زرداری کے علاوہ اب کوئی حکومت لینے کو تیار نہیں، ایم کیو ایم سمجھتی ہے انتخابات فوری ہونے چاہئیں .

. .

متعلقہ خبریں