وفاقی حکومت کا ملک میں معاشی ایمرجنسی لگانے کا فیصلہ، ذرائع

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وفاقی حکومت نے ملک میں معاشی ایمرجنسی لگانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کابینہ، پارلیمنٹرینز، بیوروکریسی کی پٹرول اور دیگر مراعات میں کٹوتی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کو ذرائع نے بتایا ہے کہ ملک کی بگڑی معاشی صورتحال پر وفاقی حکومت نے ملک میں معاشی ایمرجسی لگانے کا فصلہ کیا ہے اور کابینہ سمیت اراکین اسمبلی اور بیورو کریسی کی پٹرول اور دیگر مراعات میں کٹوتی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل وزیراعلیٰ کے پی محمود خان اور وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے وزرا اور افسران کا پٹرول 40 فیصد کم کرنے کے احکامات دیے تھے جب کہ ایڈمنسٹریٹر کراچی نے بھی کے ایم سی کے افسران کا پٹرول الاؤنس 40 فیصد کٹوتی کا اعلان کیا تھا۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ 40 فیصد پیٹرول کوٹا کی کمی سے خزانہ پر بوجھ نہیں پڑے گا بلکہ کچھ کم ہوگا، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھی ہیں اور پٹرول کی بڑھتی قیمت کا بوجھ خزانے پرمزید نہیں پڑنا چاہیے، خزانے پر بوجھ کا مقصدعوام پر بوجھ ہے۔یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے گزشتہ روز ایک بار پھر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 30 روپے فی لیٹر اضافے کا اعلان کیا تھا اور یہ ایک ہفتے کے دوران دوسری بار اضافہ کیا گیا ہے۔
ایک ہفتے کے دوران پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 60 روپے فی لیٹر ریکارڈ اضافے کے باعث ملک میں مہنگائی کی نئی لہر آئی ہے جس نے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ کردیا ہے۔