شیریں مزاری کو حراست میں لینےکی تحقیقات کیلئے خصوصی کمیشن بنانےکا فیصلہ

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) حکومت نے شیریں مزاری کو حراست میں لینے کی تحقیقات کیلئے خصوصی کمیشن بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے، جس کے تحت جسٹس ریٹائرڈ شکور پراچہ، سابق سینئر افسران پر مشتمل کمیشن قائم کردیا ہے، کمیشن شیریں مزاری کو حراست میں لینے کے معاملے کی تحقیقات کرے گا۔ جیو نیوز کے مطابق تحریک انصاف کی رہنماء شیریں مزاری کو حراست میں لینے کے معاملے میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، حکومت نے پی ٹی آئی رہنماء شیریں مزاری کو حراست میں لینے کی تحقیقات کیلئے خصوصی کمیشن بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
حکومت نے معاملے کی تحقیقات کیلئے خصوصی کمیشن قائم، کابینہ ڈویژن نے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔ جسٹس ریٹائرڈ شکور پراچہ، سابق آئی جی ڈاکٹر نعیم خان کمیشن میں شامل ، سابق سیکرٹری سیف اللہ چٹھہ، سیکرٹری داخلہ اور چیف کمشنر بھی شامل ہیں۔

کمیشن کے دفاتر اور دیگر سہولیات کیلئے چیف کمشنر کو خط لکھ دیا گیا ہے۔یاد رہے 30مئی کو وفاقی حکومت نے سابق وزیر شیریں مزاری کی گرفتاری کے معاملے پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں جواب جمع کرایا تھا جس میں بتایا گیا کہ شیریں مزاری کی گرفتاری پر جوڈیشل کمیشن پیر کو بنا دیا جائے گا۔

شیری مزاری کی گرفتاری کے بعد جوڈیشل کمیشن کی تشکیل سے متعلق کیس کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی ۔ سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر شیریں مزاری اور درخواست گزار ایمان مزاری عدالت کے سامنے پیش ہوئیں ۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ سمری بھیج دی ہے ، امید ہے آج پیر کو ہی جوڈیشل کمیشن تشکیل دے دیا جائیگا ۔ بعد ازں کیس کی مزید سماعت 16 جون تک ملتوی کر دی گئی ہے۔
اس سے قبل تحریک انصاف کی رہنماء شیریں مزاری نے انکوائری کیلئے آزاد کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ گرفتاری نہیں اصل میں تو اغوا کیا گیا، بغیر وارنٹ کے جبری گمشدگی کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔شیریں مزاری نے کہا کہ اینٹی کرپشن یونٹ نے اپنی گاڑیوں کی بجائے اسلام آباد نمبر پلیٹ گاڑیاں استعمال کیں۔انہوں نے کہا کہ میری گاڑی اورفون کس نے لیا ، ڈرائیور کو کس نے مارا کمیشن کے سامنے بہت سے سوال آئیں گے۔پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ کمیشن سے تعاون کروں گی، اپنا موقف بھی رکھوں گی۔