چوروں کو ہمیشہ فوج اور دیگر اداروں سے خوف رہتا ہے، عمران خان
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ چوروں کو ہمیشہ فوج اور دیگر اداروں سے خوف رہتا ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ہمیشہ کہا کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے مفادات ایک ہیں، ان کا مفاد چوری کرنا اور اس چوری کو بچانا ہے، ان کو خوف تھا کہ میں جنرل فیض کو لانا چاہتا ہوں تاہم نومبر میں کس کو آرمی چیف بنانا ہے یہ کبھی نہیں سوچا بلکہ سوچا تھا کہ وقت آنے پر میریٹ پر فیصلہ کروں گا اور میں نے کبھی میریٹ کی خلاف ورزی نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ میں نے پہلے کہا تھا کہ یہ دونوں جماعتیں اکٹھی ہو جائیں گی اور آخر خرم دستگیر کے منہ سے سچ نکل آیا، نواز شریف کے پاس چوری کا پیسہ تھا، وہ اداروں کو کنٹرول کرنا چاہتا تھا اور آپ دیکھ لیں گے اب ہر جگہ اس نے اپنے لوگ بٹھا دیے ، چوروں کو ہمیشہ فوج اور دیگر اداروں سے خوف رہتا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ کیا امریکہ حکومتیں دوسرے ملکوں کے فائدہ کیلئے تبدیل کرتا ہے، امریکہ ہمارے مفاد کیلئے نہیں اپنے مفاد کیلئے حکومت تبدیل کرتا ہے، امریکہ نے ہمارے سربراہ کو پتھر کے دور میں دھکیلنے کی دھمکی دی، امریکہ کو اڈے دینا کیا ہمارے مفاد میں تھا۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی جنگ میں پاکستان کو استعمال کیا گیا ، دہشت گردی کے باعث اسلام آباد ایک قلعہ بنا ہوا تھا ، میں نے ٹریول بک لکھی تھی، سب سے زیادہ انگریز فوجی وزیرستان میں مرا تھا، وزیرستان فوج بھجوا کر بہت بڑا ظلم کیا گیا۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جب حکومت تبدیل کی گئی تو میڈیا پر پیسہ چلا، کیا ہمارے مفاد میں ہے کہ ہم امریکہ کو اڈے دیں ، امریکا کا ایجنڈا اسرائیل کو تسلیم کرو ،کشمیر کو بھول جاو، امریکا چاہتا ہے ہندوستان مضبوط ہو اور چین کے مقابلے میں آجائے۔
انہوں نے کہا کہ میں خود کو کبھی اینٹی امریکن نہیں سمجھتا ، کیا ہمیں ٹیشو پیپر کی طرح استعمال ہونا چاہئیے؟ ان کا دباو ہے کہ کشمیر کو بھول جاے ، بھارت کی تھانیداری اور اسرائیل کو تسلیم کرنا ہوگا ، پاکستان نے بھارت کیساتھ تعلقات ٹھیک کر دئیے مسئلہ کشمیر ختم ہو جاے گا ، ہم نے بھارت کیساتھ اچھے تعلقات بنانے کی کوشش کی۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ حسین حقانی اور نجم سیٹھی چاہتے ہیں کہ امریکہ کی غلامی کی جائے ، کیا پاکستان اپنا نظریہ ختم کر دے؟ کیا کوئی گارنٹی دے گا کہ ایسے پاکستان ترقی کرے گا ؟ سی آئی اے پاکستانیوں کو اٹھا کر گوانتاناموبے لے جاتی تھی ، ریمنڈ ڈیوس کو سب کے سامنے اٹھا کر واپس لے گئے ، جو لوگ مر گئے ان کی کسی کو کوئی فکر نہیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ اس سیٹ اپ کو ملک پر مسلط کرنے کیلئے سارے اداروں کو تباہ کرنا پڑے گا ، پارلیمنٹ کو تباہ کر دیا گیا ہے ، راجہ ریاض جس اسمبلی کا اپوزیشن لیڈر ہوگا اس کا کیا حال ہوگا ، پنجاب میں جو مذاق ہو رہا ہے وہ جمہوریت کی توہین ہے اور عدلیہ کیلئے بھی ایک بہت بڑا چیلنج ہے-
انہوں نے کہا کہ جمہوریت اور پارلیمنٹ کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہے ، الیکشن کمیشن کی ساکھ ختم ہو چکی ہے ، شہزادہ اور شہزادی لاہور میں بیٹھ کر انجنئیرنگ کر رہے ہیں شہزادہ شریف کو وزیراعلی بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے اور ملک سے اخلاقیات کو ختم کیا جا رہا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم جنگ کی بجائے امن میں شامل ہوں گے تو یہ امریکہ مخالف اقدام نہیں، پاکستان ایک بڑا خواب تھا ، ہم امریکہ کی ناراضگی بچانے کیلئے نظریہ دفن کر رہے ہیں ، چیری بلاسم اور جوتے پولش کرکے قوم نہیں بن سکتی، سائفر کو میں نے دس بار پڑھا ، ڈوُنلڈ لو کو تو سزا ملنی چاہئیے لیکن اب کسی کی جرات نہیں ہوگی کہ پاکستان کو ایسا مراسلہ بھیجے-
انہوں نے کہا کہ اب پاکستان فیصلہ کن موڑ پر آگیا ہے ، اب سب کو فیصلہ کرنا ہوگا ، پاکستان کی حقیقی آزادی اور خودداری کا مشکل فیصلہ کرنا ہوگا ، چور اور ڈالوں کو ہمارے اوپر بیٹھا دیا گیا ہے ، کوئی ضمانت پر ہو اسے کوئی نوکری لیکر دکھا دے ، 60 فیصد کابینہ ضمانت پر ہو اور اسے ملک کے اوپر بیٹھا دے ، ہم کتنے گرے ہوے لوگ ہے کہ چپ کر جائینگے-
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مجھے سازش کا ایک سال قبل ہی پتہ چل گیا تھا لیکن سوچتا تھا کہ سازش کیسے ہو گی اور شہباز شریف کو ملک کا وزیراعظم بنا دیا جاے گا ، میں تصور بھی نہیں کر سکتا کہ کوئی شہباز شریف کو ملک کا وزیراعظم بنا دے گا ، ایک دن نیوٹرل کو بتایا کہ شہباز شریف کیخلاف 16ارب کے کیسز ہے۔عمران خان نے کہا کہ افسوس کے ساتھ ایک سال پہلے جیلوں میں ہونا تھا ، اتنے بھونڈے طریقے سے چوری کی کہ کوئی بچ ہی نہیں سکتا —-کوئی عام آدمی ہوتا تو دو ہفتوں میں جیل میں ڈال دیا جاتا۔