دعا زہرا مبینہ اغوا کیس دعا کے گھر چھوڑتے وقت عمر کتنی تھی؟مزید تحقیقات کاحکم،سی کلاس چالان کا تحریری فیصلہ جاری کردیاگیا

کراچی (قدرت روزنامہ) کراچی کی سٹی کورٹ میں دعا زہرا مبینہ اغوا کیس میں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نے سی کلاس چالان پر تحریری فیصلہ جاری کردیا،میڈیا رپورٹس کے مطابق تحریری فیصلے میں کہا گیا یہ امر اب بھی قابل تفتیش ہے کہ دعا کے گھر چھوڑتے وقت عمر کتنی تھی؟عدالت نے قرار دیاکہ اپنی مرضی سے گھر چھوڑنے کے لئے مناسب عمر ہونا ضروری ہے،حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے مدعی مقدمہ کی مزید تحقیقات کی استدعا منظور کی جاتی ہے،مدعی کے وکیل کے مطابق پولیس چالان عمر کے تعین کے رپورٹ پر مبنی ہے،پولیس نے سی کلاس چالان کے ساتھ گواہوں،ظہیر اور دعا کا بیان پیش کیا، فیصلے میں کہا گیاکہ کہ مدعی نے دعا کے عمر کے تعین کی میڈیکل رپورٹ کیخلاف سیکریٹری صحت کو درخواست دی ہے،وکیل مدعی نے بتایا کہ نادرا ریکارڈ میں دعا کی عمر 14 سال سے کم ہے،عمر کے تعین کی رپورٹ جھوٹی ہے،عدالت نےقرار دیاکہ مقدمے کی مزید تفتیش پر سرکاری وکیل کا کوئی اعتراض سامنے نہیں آیا،عدالت نے محکمہ صحت کو مدعی کی درخواست 7 روز میں نمٹانے کا حکم دیتے ہوئے کہا اگر میڈیکل بورڈ بنایاجائےتوعدالت کوبھی فیصلے سے آگاہ کیا جائے،عدالت نے تفتیشی افسر کو مزید تحقیقات مکمل کرنے کے بعد ضمنی چالان پیش کرنے کا حکم دے دیا، اس سے قبل کراچی کی ماتحت عدالت نے دعا زہرا کی عمر کے تعین کیلئے نیا میڈیکل بورڈ بنانے کا حکم دے دیا، جوڈیشل مجسٹریٹ کراچی شرقی کے روبرو دعا زہرا کے مبینہ اغواء سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، جہاں دعا زہرا کے والدین کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ دعا زہرا کی عمر 17 سال قرار دے کر مقدمہ سی کلاس کیا گیا ، پولیس کے چالان کا پورا انحصار صرف بچی کی عمر اور اس کے بیان پر ہے ، عمر کے تعین کے لئے میڈیکل بورڈ تشکیل دئیے بغیر کیس کا سی کلاس میں منظور کرلیا جانا غیرقانونی ہے .

.

.

متعلقہ خبریں