فیصلے پر PTI پہلے خوش، پھر ناراض، اب چیلنج کر دیا: عطاء اللّٰہ تارڑ

لاہور (قدرت روزنامہ)مسلم لیگ ن کے رہنما عطاء اللّٰہ تارڑ کا کہنا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے پر پہلے پی ٹی آئی نے خوشی کا اظہار کیا، پھر ناراضی اور پھر فیصلہ چیلنج کر دیا۔
عطاء اللّٰہ تارڑ نے میڈیا سے گفتگو کے دوران گزشتہ روز کے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کو پی ٹی آئی کی جانب سے سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کے معاملے کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
ان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی رٹ میں بھی گئی، تیاری بھی نہیں کی اور اب فیصلے کے خلاف عدالتِ عظمیٰ چلی گئی۔رہنما ن لیگ عطاء تارڑ نے دعویٰ کیا کہ ہمیں پنجاب اسمبلی میں 9 ممبران کی برتری حاصل ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ ہم چوہدری پرویز الہٰی کے گھر گئے تھے، دعائے خیر ہوئی اور وزارتِ اعلیٰ کی پیشکش کی تھی۔
عطاء اللّٰہ تارڑ کا یہ بھی کہنا ہے کہ پرویزِ الہٰی نے اسمبلی میں نان ممبرز کو ایوان میں بلایا، جھگڑے کرائے، ہاتھ ٹوٹا اور پھر ان کا ہاتھ فوری ٹھیک بھی ہو گیا۔
پی ٹی آئی نے ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کر دیا
واضح رہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) نے گزشتہ روز کے لاہور ہائی کورٹ کے وزیرِ اعلیٰ پنجاب کے انتخاب سے متعلق فیصلے کو آج سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔
عدالتِ عظمیٰ میں درخواست پاکستان تحریکِ انصاف کے وکیل فیصل چوہدری اور امتیاز صدیقی کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔پی ٹی آئی کی درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل منظور کی جائے، درخواست کے فیصلے تک وزیرِ اعلیٰ پنجاب کا انتخاب روکا جائے۔
درخواست میں پی ٹی آئی نے استدعا کی ہے کہ حمزہ شہباز کو عہدے سے ہٹایا جائے تاکہ صاف شفاف الیکشن ہو سکیں، پنجاب اسمبلی میں وزارتِ اعلیٰ کا الیکشن فوری معطل کیا جائے۔درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ہائی کورٹ کے فیصلے کو تبدیل کر کے اجلاس بلانے کا مناسب وقت دیا جائے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پی ٹی آئی اراکینِ پنجاب اسمبلی کو اجلاس میں شرکت کے لیے مناسب وقت دینا ضروری ہے، فریقین کو صاف اور شفاف الیکشن کا آئینی حق حاصل ہے۔تحریکِ انصاف نے سپریم کورٹ سے اپیل آج ہی سماعت کے لیے مقرر کرنے کی استدعا بھی کی ہے۔
ذرائع کے مطابق اپوزیشن اتحاد کی جانب سے آج ہونے والے انتخابی عمل کے بائیکاٹ کے آپشن پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔اس حوالے سے اپوزیشن اتحاد کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج صبح 11 بجے پنجاب اسمبلی میں ہو گا۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب کا انتخاب آج ہوگا
دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے لیے صوبائی اسمبلی کا اجلاس آج اسمبلی سیکریٹریٹ میں شام 4 بجے ہو گا۔
اجلاس کی صدارت ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی سردار دوست مزاری کریں گے۔
اجلاس کے دوران عدالتی حکم کے مطابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب کے انتخاب کا عمل مکمل کیا جائے گا۔حمزہ شہباز پنجاب کی وزارتِ اعلیٰ کے لیے مسلم لیگ ن اور اتحادیوں کے امیدوار ہیں۔حمزہ شہباز کے مقابل چوہدری پرویز الہٰی پاکستان تحریکِ انصاف اور مسلم لیگ ق کے امیدوار ہیں۔