لاہور(قدرت روزنامہ) وزیراعظم شہباز شریف کے بیٹے سلیمان شہباز نے سابق گورنر سندھ اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمران اسماعیل کو ایک ارب روپے ہرجانے کا نوٹس بھجوا دیا . سلیمان شہباز نے اپنے وکیل منصور عثمان اعوان کے ذریعے عمران اسماعیل کو قانونی نوٹس بھجوا دیا .
لیگل نوٹس کے متن کے مطابق عمران اسماعیل نے سلیمان شہباز کے خلاف الزامات واپس نہ لیے اور معافی نہ مانگی تو ان کے خلاف ایک ارب روپے کا ہتکِ عزت کا مقدمہ دائر کیا جائے گا .
عمران اسماعیل نے الزام لگایا ہے کہ سلیمان شہباز کی کمپنی سولر پینل کا کام کرتی ہے اور سلیمان شہباز نے ترکی میں سولر پینل فراہم کرنے کے حوالے سے معاہدہ کیا، حکومت پاکستان نے سلیمان شہباز کو فائدہ پہنچانے کے لیے متبادل اور صاف توانائی کی جانب جانے کا فیصلہ کیا ہے .
لیگل نوٹس میں بتایا گیا ہے کہ سلیمان شہباز کی کوئی سولر کمپنی نہیں ہے، سلیمان شہباز نہ کابینہ کا حصہ ہیں اور نہ سرکاری عہدیدار ہیں . عمران اسماعیل کی جانب سے سلیمان شہباز پر بے بنیاد اور جھوٹے الزامات لگائے گئے ہیں، سابق گورنر کے ٹویٹر پر ساڑھے 9 لاکھ سے زیادہ فالوورز ہیں، ان الزامات پر مبنی ٹویٹس کو 4000 بار ری ٹویٹ کیا گیا اور ان پر 10 ہزار سے زائد لائکس آئے ہیں .
ان الزامات پر ڈیفامیشن آرڈیننس (ہتک عزت کے قانون) کی شق نمبر 8 کے تحت یہ نوٹس بھجوایا جا رہا ہے، آپ کو 14 دن کا موقع دیا جا رہا ہے کہ اپنی تصحیح کریں، اپنے ٹویٹس سوشل میڈیا سے ہٹا کر الزامات واپس لیں اور تحریری غیر مشروط معافی مانگیں بصورت دیگر آپ کے خلاف ایک ارب روپے ہرجانے کا کیس دائر کیا جائے گا .
لیگل نوٹس آج 6 جولائی کو عمران اسماعیل کے کراچی کے پتے پر بھجوایا گیا ہے اور لیگل نوٹس کے ساتھ عمران اسماعیل کے ٹویٹس کے اسکرین شارٹس بھی لگائے گئے ہیں . عمران اسماعیل کے جھوٹے اور بے بنیاد ٹویٹ سے شریف فیملی کی ساکھ متاثر ہوئی، عمران اسماعیل 14 دنوں میں اپنے ٹویٹ پر معافی مانگے ورنہ قانونی راستہ اختیار کیا جائے گا .