یہ کیسی آزادی ہے کہ ہم IMF کے غلام ہیں؟ وزیرِ اعظم
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ یہ کیسی آزادی ہے کہ معاشی طور پر ہم آئی ایم ایف کے غلام ہیں۔وزیرِ اعظم شہباز شریف خیبر پختون خوا کے سیلاب سے متاثرہ اضلاع کے دورے کے دوران ڈیرہ اسماعیل خان پہنچے ہیں، مولانا فضل الرحمٰن، امیر مقام اور مولانا اسعد محمود بھی ان کے ساتھ موجود ہیں۔
اس موقع پر وزیرِ اعظم شہباز شریف کو خیبر پختون خوا کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی صورتِ حال اور وہاں جاری امدادی کاموں کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔
متاثرینِ سیلاب کے ایک کیمپ میں وزیرِ اعظم شہبا زشریف وہاں موجود بچوں میں گھل مل گئے۔اس موقع پر سیلاب سے متاثرہ افراد سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اللّٰہ تعالیٰ کا حکم ہے کہ دکھی انسانیت کا خدمت کریں، ہم متحد ہوں تو کوئی مشکل، کوئی پہاڑ ہمارے راستے میں رکاوٹ نہیں بنے گا۔وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ میں آپ کے ساتھ اظہارِ افسوس کرنے آیا ہوں، اللّٰہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں سیلاب سے جانی نقصان نہیں ہوا۔
ان کا کہنا ہے کہ خیبر پختون خوا، بلوچستان اور سندھ میں پلوں اور سڑکوں کو نقصان پہنچا ہے، صوبائی حکومتیں اور انتظامیہ متاثرین کے ریلیف کے لیے کوشش کر رہی ہیں۔وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ باہمی اتحاد اور مشاورت سے پاکستان کو اس مشکل سے نکال سکتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ وفاق سیلاب سے جاں بحق افراد کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے امداد دے رہا ہے، جبکہ سیلاب سے مکمل تباہ مکان کی تعمیر کے لیے 5 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ سیلاب سے فصلیں تباہ ہوئی ہیں، جن کا سروے کیا جا رہا ہے، وزرائے اعلیٰ سے درخواست کروں گا کہ جوائنٹ سروے کرائیں۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب سے گھروں، فصلوں، شاہراہوں کوشدید نقصان پہنچا ہے، صوبائی اور وفاقی حکومت کو مصیبت کی گھڑی میں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہونا چاہیے، مل کر کام کریں گے تو پاکستانیوں کو مصیبت سے نکال سکیں گے۔اس سے قبل وزیرِ اعظم شہباز شریف ٹانک پہنچے تھے، جہاں سیلاب متاثرین سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان کو میرا سلام دیں، ان کی نگرانی میں جو کام ہو رہا ہے بہت اچھی بات ہے، ٹانک روڈ وفاقی حکومت بنا کر دے گی۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختون خوا کی حکومت سیلاب متاثرین کے لیے امدادی رقم میں اضافہ کرے، امدادی رقم 8 سے 10 لاکھ روپے کر دے تو بہتر ہے۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ بلوچستان حکومت بھی سیلاب سے جاں بحق افراد کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے دے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب سے مکمل تباہ گھر کے مالک کو 5 لاکھ اور جزوی متاثر گھر کو 2 لاکھ روپے دے رہے ہیں۔شہباز شریف نے بتایا کہ متاثرہ علاقوں کا دورہ مکمل کر کے ایک دو روز میں صوبائی حکومتوں کے ساتھ میٹنگ کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ ملک بھر میں سیلاب متاثرین کے لیے سب مل کر کام کر رہے ہیں۔وزیرِ اعظم شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ اسی اخوت اور یکسوئی کی ضرورت ہے، ڈیرا مہربانی۔