ملک کی پائیدار ترقی کیلئے بہترین حکمت عملی شرحِ خواندگی میں اضافہ ہے، وزیرخارجہ

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ملک کی پائیدار ترقی کیلئے بہترین حکمت عملی شرحِ خواندگی میں اضافہ ہے۔پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے عالمی یومِ خواندگی پر پیغام دیتے ہوئے کہا کہ شرحِ خواندگی بڑھانے کی مہم کو قومی تحریک میں تبدیل کرنا ناگزیر بن چکا ہے۔
‘آزادی کے بعد پاکستان کی کئی شعبوں میں کارکردگی نمایاں رہی’
انہوں نے کہا کہ آزادی کے بعد پاکستان کی کئی شعبوں میں کارکردگی نمایاں رہی ہے لیکن ناخواندہ افراد کی تعداد پریشان کن حد تک زیادہ ہے، غربت، بیروزگاری، عدم برداشت اور بدامنی جیسے مسائل کے پیچھے ناخواندگی بھی ایک سبب ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے ہر دورِ حکومت میں تعلیم کو ہمیشہ اولین ترجیحات میں رکھا گیا، قائد عوام شہید بھٹو کے دورِ حکومت میں سب سے زیادہ اسکول اور کالجز کا قیام عمل میں آیا۔
‘پیپلز پارٹی مفت تعلیم کی فراہمی کیلئے جدوجہد جاری رکھے گی’
پی پی پی چیئرمین کا کہنا ہے کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے تعلیم کی بجٹ میں اضافہ کیا گیا اور اعلیٰ تعلیمی ادارے قائم کیے گئے، صوبہ سندھ کی عوامی حکومت نے پرائمری سے اعلیٰ ثانوی تک تعلیم مفت ہے۔
وزیرِ خارجہ نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی پورے ملک میں عوام کو پرائمری سے اعلیٰ تعلیم تک مفت تعلیم کی فراہمی کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی، شرحِ خواندگی کو 100 فیصد کیے بغیر ہم قوم کے بانی اجداد کے خوابوں کو حقیقت میں تبدیل اور ان کے مشن کو مکمل نہیں کرسکتے۔
علم حاصل کرنا ہر ایک کا بنیادی حق، آج عالمی یوم خواندگی
عالمی یوم خواندگی ہر سال 8 ستمبر کو منایا جاتا ہے، حکومت، سول سوسائٹی اور اسٹیک ہولڈرز کے لئے یہ موقع ہے کہ وہ عالمی خواندگی کی شرح میں اضافہ کے لیے پیش رفت کریں۔ہر سال جب آٹھ ستمبر کو عالمی یوم خواندگی منایا جاتا ہے تب عالمی یوم خواندگی کے موقع پر دنیا بھر کے ناخواندہ افراد سے متعلق چیلنجز پر غور کیا جاتا ہے، اس کے بعد سال یوں ہی گزر جاتا ہے۔
ہم بین الاقوامی دن کیوں مناتے ہیں؟
خواندگی کا عالمی دن اس بات کے مواقع فراہم کرتا ہے کہ عوام کو اس متعلق معلومات فراہم کی جائے۔ تاکہ عالمی مسائل کو حل کرنے کے لیے سیاسی قوت ارادی اور وسائل کا صحیح استعمال کریں اور انسانیت کی کامیابیوں کو یقینی بنائیں اور اسے تقویت پہنچائیں۔ جس کی وجہ سے ایک بہتر معاشرہ وجود میں آسکے۔
حکومتیں تیزی سے فاصلاتی اور آن لائن تعلیم کے حل کی سمت کوشاں ہیں۔ وہ خاص طور پر بچوں اور نوجوانوں کے لئے غیر رسمی تعلیم پر عمل پیرا ہیں، جیسے ورچوئل اسباق، مواد کی فراہمی، ٹی وی، ریڈیو اور اوپن ایئر اسپیس اس میں شامل ہیں۔
دنیا بھر میں خواندگی میں مسلسل اضافہ ہی ہوتا جارہا ہے۔ اس کے باوجود عالمی سطح پر 773 ملین بالغ اور نوجوانوں میں خواندگی کی بنیادی صلاحیتوں کا فقدان ہیں۔اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق 617 ملین سے زیادہ بچے اور نو عمر نوجوان پڑھنے اور ریاضی میں کم سے کم مہارت سے بھی ناواقف ہیں۔