اسلام آباد (قدرت روزنامہ) چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان انسداد دہشت گردی مقدمہ میں شامل تفتیش ہونے کے لیے جے آئی ٹی کے سامنے اپنا بیان ریکارڈ کروانے ایس ایس پی انویسٹی گیشن آفس پہنچے . عمران خان کے خلاف تھانہ مارگلہ میں دہشتگردی کا مقدمہ درج ہے .
عمران خان ایس ایس پی انویسٹی گیشنز فرحت کاظمی کے سامنے پیش ہوئے . عمران خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہر چیز آئین اور قانون کے دائرے میں کی ہے .
میں نے 26 سال کی سیاست میں کبھی قانون کی خلاف وزری نہیں کی . شہباز گل پر تشدد کیا گیا، ہم نے کہا قانونی کارروائی کریں گے،کسی کو بھی کہیں کہ دوران حراست تشدد پر قانونی کارروائی کروں گا، کارروائی کی بات کی تو دہشتگردی کی دفعات لگائی گئیں، یہ مذاق ہے .
آج میں نے حاضری دی معلوم بھی ہے کہ یہ ایک مذاق ہے . یہ مقدمہ پوری دنیا میں مذاق بن گیا ہے .
دنیا کو پتہ چل گیا کہ عمران خان دہشتگردی کے مقدمے میں ڈال دیا . دنیا دہشتگردی کی تعریف جانتی ہے مقدمے کی وجہ سے دنیا ہم پر ہنس رہی ہے . جے آئی ٹی کو سوالوں کے جواب دئیے ہیں . حکومت کو پیغام دینا چاہتا ہوں . جتنا دیوار سے لگاؤ گے اتنا اوپر اٹھیں گے،میری پارٹی کو جتنا دیوار سے لگا رہے ہیں اتنا ہم تیار ہو رہے ہیں . معاشی حالات اور سیلاب کی وجہ سے چپ تھا، سیلاب زدگان کے لیے پیسے اکٹھے کرنے لگے تو چینل پر بند کر دیا گیا، پھر بھی 5 گھنٹوں میں دس ارب اکٹھے کر لیے، عمران خان نے مزید کہا کہ اب عوام کا سمندر تیار ہے .
صحافی نے سوال کیا کہ خان صاحب کال دینے میں اتنا وقت کیوں لگا رہے ہیں، معیشت اگر تباہ ہو رہی ہے تو کال دے دیں . عمران خان نے جواب دیاکہ انتظار کی گھڑیاں اب ختم ہونے والی ہیں . عمران خان نے مزید کہا کہ صرف ایک بات ہوسکتی ہے اور وہ شفاف انتخابات کی ہوگی . عوام کا سمندر نکلنے لگا ہے،یہ لوگ پبلک کا سامنا نہیں کرسکتے . ہمیں کہہ رہے ہیں سیلاب پر سیاست نہ کریں، دوسری طرف مجھے ختم کیا جارہا ہے .