اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سینئر صحافی سہیل وڑائچ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی قیادت کے اسٹیبلشمنٹ سے ہمیشہ رابطے رہےہیں . انہوں نے جیو نیو کے پروگرام رپورٹ کارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ پی ٹی آئی پرو اسٹیبلشمنٹ پارٹی رہی ہے، ان کے رابطے ختم ہونا مشکل ہے .
عمران خان اتنے مقبول ہو گئے ہیں کہ پارٹی میں کوئی بغاوت مشکل ہو گئی ہے .
عمران خان کے بیانیہ کا تضاد ان کے ووٹر کو پریشان رکھے گا . حکومت اپوزیشن تمام سیاسی جماعتوں کے لوگ اسٹیبشلمنٹ سے ملاقاتیں جاری رکھیں گے . اس وقت ووٹرز عمران خان کے ساتھ ہیں . عمران خان سے ہٹ کر لائن لینے والا اکیلا ہو جائے گا . اسٹیبلشمنٹ کا یہ کام نہیں کسی کے ساتھ سختی یا نرم رویہ رکھے . عمران خان کے اسٹیبشلمنٹ کے خلاف چارج شیٹ ہے .
لیول پلئینگ فیلڈ اسی وقت مل سکتا ہے جب عمران خان دل بڑا کریں اور نوازشریف کی واپسی کی راہ ہموار ہونے دیں اور دونوں کو اگلے الیکشن میں حصہ لینے دیں .
خیال رہے کہ عمران خان نے پارٹی رہنمائوں کو تنبیہ کی ہے کہ کچھ لوگ اسٹیبلشمنٹ سے ملے ہیں، مجھے بائی پاس کرنیکی کوشش نہ کریں . گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کی کورکمیٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی . ذرائع کے مطابق گزشتہ روز کور کمیٹی کے اجلاس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کچھ ارکان پربرہم ہوئے اور انہیں پارٹی پارلیسی پر عمل پر زور دیا .
ذرائع نے بتایا کہ عمران خان نے بتایا کہ انہیں معلوم ہے کچھ لوگوں اسٹیبلشمنٹ سے ملے ہیں، عمران خان نے تنبیہ کی کہ کوئی انہیں بائی پاس کرنے کی کوشش نہ کرے . ذرائع نے بتایا کہ عمران خان نے کورکمیٹی ارکان کوپارٹی پالیسی کے مطابق ٹوئٹ کرنے کو کہا اور پارٹی پالیسی پر عمل درآمد کے لیے شیریں مزاری کو نگراں بنا دیا . ذرائع نے بتایا کہ عمران خان نے کہا کہ جلد احتجاج کی کال دینے جا رہا ہوں، تمام تنظیمیں فعال چاہئیں، عمران خان نے کورکمیٹی ممبران کو احتجاج کے لیے فنانس کے بندوبست کا بھی کہا .