متحدہ عرب امارات تیز رفتار انٹرنیٹ میں دنیا کا تیسرا بہترین ملک قرار

ابوظہبی(قدرت روزنامہ)متحدہ عرب امارات کو تیز رفتار انٹرنیٹ فراہم کرنے والا دنیا کا تیسرا بہترین ملک قرار دے دیا گیا، گزشتہ سال سے ملک میں موبائل انٹرنیٹ کی رفتار میں 29.8 فیصد اور فکسڈ براڈ بینڈ کی رفتار میں 28.1 فیصد اضافہ ہوا ہے، متحدہ عرب امارات ڈیجیٹل فلاح و بہبود کے حوالے سے دنیا میں 44ویں نمبر پر ہے . خلیج ٹائمز نے رپورٹ کیا ہے کہ ڈیجیٹل کوالٹی آف لائف انڈیکس (DQL) پوری دنیا میں 7.2 بلین سے زیادہ لوگوں کا مطالعہ کرتا ہے، جس کی بنیاد پر انٹرنیٹ کی رفتار، معیار، استطاعت اور سکیورٹی جیسے ڈیجیٹل عوامل کی بنیاد پر معیارِ زندگی کی درجہ بندی کرتا ہے .


بتایا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات کا انٹرنیٹ معیار دنیا میں تیسرے نمبر پر ہے اور یہ عالمی اوسط سے 54 فیصد بہتر ہے، انٹرنیٹ کے معیار کی رفتار، استحکام اور ترقی کو مدنظر رکھ کر درجہ بندی کی گئی، امارات میں موبائل انٹرنیٹ کی رفتار 247.7 Mbps/s پر ہے جو عالمی درجہ بندی میں فکسڈ براڈ بینڈ سے بھی زیادہ ہے جب کہ گزشتہ سال سے متحدہ عرب امارات میں موبائل انٹرنیٹ کی رفتار میں 29.8 فیصد اضافہ ہوا ہے، اور فکسڈ براڈ بینڈ کی رفتار میں 28.1 فیصد اضافہ ہوا .
اسی طرح متحدہ عرب امارات کو آبائی ملک سے نقل مکانی کرنے والوں کیلئے بہترین مقام قرار دے دیا گیا، خلیجی ملک مشرق وسطیٰ، افریقہ اور ایشیاء میں غیر ملکیوں کے لیے نقل مکانی کے لیے سرفہرست مقام ہے جہاں بہتر فلاح و بہبود، معیاری زندگی اور محفوظ جاب مارکیٹ متحدہ عرب امارات کو ایک پرکشش منزل بناتی ہے، متحدہ عرب امارات تارکین وطن کے لیے نقل مکانی کے لیے 197 ممالک میں سے سرفہرست 10 عالمی مقامات میں شامل ہے .
صحت کی خدمات فراہم کرنے والی عالمی کمپنی سگنا کے سالانہ فلیگ شپ 360° گلوبل ویل بینگ سروے 2022ء سے معلوم ہوا ہے کہ تمام غیرملکیوں میں سے 4 فیصد متحدہ عرب امارات منتقل ہونا چاہتے ہیں جب اس کا موازنہ دنیا کے کسی دوسرے ملک میں جانے والے تارکین وطن سے کیا جاتا ہے تو تارکین وطن جو لوگ متحدہ عرب امارات منتقل ہوتے ہیں وہ ملک میں طویل عرصے تک قیام کا ریکارڈ رکھتے ہیں .
سروے نتائج کہتے ہیں کہ متحدہ عرب امارات میں قیام کی اوسط مدت 4.4 سال ہے جو عالمی اوسط 3.2 سال کے مقابلے میں نمایاں طور پر زیادہ ہے، جو ملک میں بہتر معیارِ زندگی، مالیات اور زیادہ مستحکم ملازمت کی منڈی کی عکاسی کرتی ہے، کورونا وبا کے بعد متحدہ عرب امارات کے رہائشی صحت کے تمام اعشاریوں میں بہتر اسکور کے ساتھ اپنی صحت اور تندرستی کے بارے میں بھی زیادہ باشعور ہیں .

. .

متعلقہ خبریں