اسلام آباد (قدرت روزنامہ)این ایف آر سی سی نے صوبائی حکومتوں سے مل کر سسٹر ڈسٹرکٹ پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے . میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ بارشوں اور سیلاب سے 1 ہزار 500 لوگ جاں بحق ہوئے .
بارشوں اور سیلاب سے فصلیں اور باغات کو نقصان پہنچا،بین الاقوامی ادارے اور ایجنسیز کے ساتھ صحت کے امور پر کام کر رہے ہیں،جو اضلاع سیلاب اور بارشوں سے محفوظ رہے ہیں وہ متاثرین کی مدد کریں .
کوشش کر رہے ہیں کہ میڈیکل موبائل کیمپس بنائے جائیں . احسن اقبال کا کہنا تھا کہ سیلاب سے 8 لاکھ سے زائد لائیو اسٹاک کو نقصان پہنچا،یہ مصیبت جتنی بڑی ہے اور وسائل اتنے ہی کم ہیں . سب کو ملکر کام کرنے کی ضرورت ہے،طلباء اورطالبات مدراینڈ چائلڈ بنیادی ضروریات پیک بنائے وہ ان میں تقسیم کریں .
25 لاکھ طلباء اور طالبات کو ٹاسک دیا جائے کہ وہ متاثرین کے لیے خود عطیات دیں یا جمع کریں .
وفاقی وزیر نے کہا کہ دادو میں ڈپٹی کمشنر امدادی کاموں میں مصروف تھا مگر ان کے پاس وسائل نہیں تھے،صوبائی حکومتیں جن کے پاس انتظامی،افراد ی اور دیگر وسائل ہیں انکو متاثرین کی مدد کا ٹاسک دیا جائے،سیلاب متاثرین گھر بارچھوڑنے پر مجبور ہوگئے . چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز نے کہا کہ پاکستان آنے والی 66 پروازوں سے سامان وصول کیا گیا،این ڈی ایم اے بھی مچھر دانیاں اور دیگر سامان متاثرہ علاقوں تک پہنچا رہے ہیں .
تاجکستان سے امدادی سامان پہنچ چکا ہے،سیلاب کی آفت کا دائرہ کار بڑا ہے . متاثرین کو مزید امداد کی ضرورت ہے . لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز کا کہنا تھا کہ ترکیہ سے 2 امدادی ٹرینیں آچکی ہیں، جبکہ 6 ابھی راستے میں ہیں،تقسیم کیے گئے سامان کی پوری تفصیل کا ریکارڈ رکھا جارہاہے،امدادی سامان کی تقسیم کے لیے این ڈی ایم اے وفاقی کی دی گئی ہدایت پر کام کررہا ہے،50سے 55 فیصد امدادی سامان سندھ پہنچا دیا گیا .