ریاض(قدرت روزنامہ) سعودی عرب نے مسافروں کو 60 ہزار ریال مالیت کی کرنسی یا اشیاء ظاہر کرنے کی تلقین کردی، مقررہ حد سے زائد رقم یا زیورات ساتھ رکھنے پر مسافروں کو منی لانڈرنگ کا سامنا کرنا پڑے گا . گلف نیوز کے مطابق سعودی حکام نے کہا ہے کہ مملکت آنے اور جانے والے مسافروں کو یہ بتانا ہوگا کہ آیا وہ 60 ہزار ریال کی نقدی اور قیمتی اشیاء لے کر جا رہے ہیں .
اس ضمن میں زکوٰۃ، ٹیکس اور کسٹمز اتھارٹی (ZATCAT) نے مسافروں کو ہدایت کی ہے کہ اگر وہ اپنے سامان کے ساتھ 60 ہزار ریال کے برابر یا اس سے زائد مالیت کی رقم یا اشیاء لے کر جا رہے ہیں تو مسافروں کے لیے ضروری ہے کہ وہ ان آئٹمز کو ظاہر کریں اور ڈیکلریشن فارم کو پُر کریں اور اسے درخواست کے ذریعے یا زکوٰۃ، ٹیکس اور کسٹمز اتھارٹی کی ویب سائٹ کے ذریعے الیکٹرانک طور پر جمع کرائیں .
کہا گیا ہے کہ 60 ہزار ریال یا اس سے زیادہ مالیت کی ہر چیز خواہ وہ رقم ہو، زیورات، قیمتی دھاتیں یا غیر ملکی کرنسیوں میں اس کے مساوی کوئی رقم تو اس کے بارے میں ڈکلیریشن دینا ضروری ہے، مسافروں کے لیے منی لانڈرنگ، اسمگلنگ، یا قانونی فیسوں اور ٹیکسوں کی ادائیگی سے بچنے کے جرم سے بچانے کے لیے ایسا کرنا لازمی ہے . ادھر سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض سے جعلی کرنسی کے کاروبار میں ملوث غیرملکی گروہ پکڑا گیا ، سعودی پولیس کی طرف سے ایک چھاپہ مار کارروائی کے دوران یمنی، شامی اور مصری تارکین وطن پر مشتمل ایک گروپ کو گرفتار کیا گیا ہے، جس پرجعلی کرنسی کا کاروبار کرنے کا الزام تھا، اس کارروائی کے دوران ملزمان کے قبضے سے کئی ممالک کی جعلی کرنسی بھی برآمد ہوئی .
بتایا گیا ہے کہ اس کارروائی میں سکیورٹی اہلکاروں نے ریاض میں ایک گودام پر چھاپہ مارا، جہاں اس گروہ نے جعلی کرنسیوں کا اڈہ بنا رکھا تھا . ،پولیس نے تمام ملزمان کو گرفتار کرلیا اور ان کے قبضے سے 50 ملین (5 کروڑ) ریال سے زائد مالیت کے جعلی نوٹ بھی پکڑے گئے، ملزمان کوگرفتار کرکے ان کے خلاف قانونی کارروائی شروع کردی گئی .