استعمال شدہ لیپ ٹاپ اور فون خریدنا چاہیے یا نہیں؟

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)جیسے جیسے ہر روز ٹیکنالوجی میں بہتری آرہی ہے ویسے ہی ایک مکمل کمپیوٹر ایک لیپ ٹاپ میں منتقل ہوگیا ہے۔

لیکن سلسلہ یہاں نہیں رکتا ہے بلکہ اس لیپ ٹاپ کو بھی جدید بنانے کی تگ و دوڑ میں لگے ہوئے ہیں اور آج یہ صورت ہے کہ کمپیوٹر کی جگہ یہ لیپ ٹاپ انسان کی ضرورت بن چکا ہے۔

تاہم ٹیکنالوجی کے ساتھ ان لیپ ٹاپس کی قیمتیں بھی زیادہ ہوتی ہیں جس کی وجہ سے یہ ہر کوئی خریدنے کے حیثیت نہیں رکھتا ہے۔

اسی وجہ سے لوگ استعمال شدہ لیپ ٹاپ خرید کر اپنی ضرورت کو پورا کرلیتے ہیں بعض اوقات موبائل فون بھی استعمال شدہ خرید لئے جاتے ہیں کیونکہ یہ کمپنی کی اصل قیمت سے بہت کم قیمت پر باآسانی دستیاب ہوتے ہیں۔

لیکن کیا استعمال شدہ لیپ ٹاپ اور فون خریدنا چاہیے یا نہیں؟ یہ جاننے کے لئے آپ کو یہ آرٹیکل پڑھنا ہوگا۔

استعمال شدہ لیپ ٹاپ اور فون خریدتے وقت چند باتوں کا خیال ضرور رکھیں۔

1۔ استعمال شدہ اسمارٹ فون یا لیپ ٹاپ جس جگہ سے خرید رہے ہیں وہ قابل اعتماد ہے؟ کیونکہ ہر کہیں سے استعمال شدہ ڈیوائس خریدنے پر نقصان بھی ہو سکتا ہے۔

2۔ استعمال شدہ ڈایئوسز میں اکثر سستے اور غیر معیاری پارٹس لگا دیتے ہیں جس سے بعد میں مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

3۔ اگر کسی قابلِ اعتبار کمپنی سے بھی ری فربشڈ ڈیوائسز خریدیں تو 90 دن یا ایک سال کی وارنٹی ملتی ہے، جسے تبدیل کروانا مشکل ہو جاتا ہے۔