بابر اعظم اور کامران اکمل کا آپس میں کیا رشتہ ہے اور دونوں خاندانوں میں ناراضگی کی وجہ کیا ہے؟

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان ہی نہیں بلکہ کئی ممالک میں کرکٹ میں حقیقی بھائیوں، باپ بیٹوں اور رشتے داروں نے خوب نام کمایا لیکن جو شہرت قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کے حصے میں آئی وہ مقام دوسرے بہت کم کھلاڑیوں کو مل سکا ہے اور دلچسپ بات تو یہ ہے کہ بابر اعظم کے کزنز کامران اکمل، عمر اکمل اور عدنان اکمل قومی کرکٹ ٹیم میں شامل رہ چکے ہیں جبکہ حقیقی بھائی سفیر اعظم بھی کرکٹ کا شوق رکھتے ہیں۔

پاکستان کر کٹ ٹیم کے لیے اکمل برادران کی خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں،کامران اکمل اور عدنان اکمل نے بطور وکٹ کیپر اور عمر اکمل نے بلے باز کے طور پر خدمات انجام دیں لیکن ان تینوں کے بعد قومی ٹیم میں آنے والے بابر اعظم نے شہرت کی بلندیوں کو چھولیا ہے اور کرکٹ کے تینوں فارمیٹس میں قومی کرکٹ ٹیم کی قیادت کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔
15 اکتوبر 1994کو لاہور میں پیدا ہونے والے محمد بابر اعظم کو دنیا کے بہترین بلے بازوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ وہ پاکستان سپر لیگ میں کراچی کنگز کی طرف سے کھیلتے ہیں اور ڈومیسٹک کرکٹ میں سینٹرل پنجاب کے کپتان ہیں جبکہ اپریل 2021ء میں ون ڈے انٹرنیشنل کے نمبر ون کھلاڑی کا اعزاز حاصل کرچکے ہیں۔


بابر اعظم نے 2012 ءکے آئی سی سی انڈر 19 کرکٹ ورلڈ کپ میں پاکستان انڈر 19 کرکٹ ٹیم کی قیادت کی۔ وہ ون ڈے میں تیز ترین ایک ہزار رنز بنانے والے مشترکہ طور پر پہلے، تیز ترین دو ہزار ون ڈے رنز بنانے والے مشترکہ طور پر دوسرے اورتیز ترین 3000 ون ڈے رنز بنانے والے دنیا کے دوسرے بلے باز ہیں۔
دنیا کے کسی بھی بلے باز کی جانب سے پہلے 25 ون ڈے اننگز کے بعد سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ ان کے پاس ہے۔ 3 ایک روزہ میچوں کی سیریز میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ بھی ان کے پاس ہے۔ بابراعظم اس وقت دنیا کرکٹ پر راج کررہے ہیں ون ڈے انٹرنیشنل اور ٹی ٹوئنٹی میں دنیا کے نمبر ایک بیٹسمین ہیں جبکہ ٹیسٹ کرکٹ میں تیسرے نمبر پر موجود ہیں۔


بابر اعظم سے کے چچا زاد بھائی کامران اکمل، عمر اکمل اور عدنان اکمل قومی ٹیم سے باہر ہیں تاہم اس سے تینوں بھائی میں کامران اکمل نے سب سے زیادہ عرصہ قومی ٹیم کی نمائندگی کی اور اب بھی پی ایس ایل میں پشاور زلمی کیلئے کھیل رہے ہیں تاہم عدنان اکمل منظر سے بالکل غائب اور عمر اکمل تنازعات کا شکار ہونے کی وجہ سے کرکٹ سے دور ہیں۔کامران اکمل نے ابتداء میں بابر اعظم کو قومی ٹیم کی قیادت دینے کی مخالفت بھی کی تھی تاہم اب وہ بابر اعظم پر تنقید کرنے والوں سے نالاں نظر آتے ہیں جبکہ بابر اعظم کی وجہ سے اکمل برادران کی قومی ٹیم میں شمولیت نہ ہونے کے باعث دونوں خاندانی میں چپقلش پائی جاتی ہے۔