مونس الٰہی کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ خارج

لاہور (قدرت روزنامہ)لاہور ہائیکورٹ نے مسلم ق لیگ کے رہنمامونس الٰہی کے خلاف 24 ارب روپے منی لانڈرنگ کا مقدمہ خارج کردیا ہے۔اے آر وائی نیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے مونس الٰہی کی درخواست منظور کرتے ہوئے ان کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ خارج کردیا ہے انہوں نے ہائیکورٹ میں منی لانڈرنگ کیس خارج کرنے کی درخواست دی تھی۔دوران سماعت جسٹس اسجد جاوید گھرال نے استفسار کیا ہہ انکوائری کس طرح شروع ہوئی آگاہ کیا جائے اور یہ بھی بتایا جائے اس معاملے میں کسی فرد یا ادارے کا نقصان ہوا ہے یا نہیں۔
سرکاری وکیل نے بتایا کہ منی لانڈرنگ کیس میں محمد خان بھٹی سمیت دیگر ملزموں کے اکاونٹس میں ٹرانزیکشنز ہوئیں اور ان تمام ٹرانزیکشنز کا فائدہ مونس الہی کی کمپنی کو پہنچا ہے جبکہ کیس صرف این اوسی کے اجرا کا نہیں ہے منی لانڈرنگ کا ہے۔این او سی کے اجرا سے کمپنیوں کےشئیرز کی منتقلی تک مونس الہی سے متعلق ثبوت موجود ہیں۔دوسری جانب مونس الہیٰ کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ نیب اس معاملے کی انکوائری کرکے بند کرچکا ہے۔
نیب کی تفتیشی رپورٹ میں تمام وہ کمپنیاں شامل ہیں جن پر ایف آئی اے تحقیقات کررہا ہے اس کیس میں بینک، نجی ادارہ یا شخص شکائت کنندہ نہیں ہے کسی فرد کا نقصان ہوا نہ ہی قومی خزانے کو کوئی نقصان پہنچا۔موجودہ حکومت نے سیاسی دباؤ میں لانے کے لئے سیاسی مقدمہ بنایا عدالت اخراج مقدمہ کی درخواست منظور کرے جس پر عدالت نے ان کی درخواست منظور کرتے ہوئے منی لانڈرنگ کا مقدمہ خارج کردیا۔
واضح رہے کہ مونس الہٰی نے اپنے خلاف وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کی جانب سے منی لانڈرنگ کی تحقیقات شروع ہونے کے حوالے سے میڈیا رپورٹس کو دباؤ کا حربہ قرار دیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ تھا کہ مسلم لیگ (ن) کو ان کے خاندان کے خلاف جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات قائم کرنے کی عادت ہے۔مونس الہیٰ کا مزید کہنا تھا کہ اس طرح کے کسی بھی معاملے کو سیاسی محرکات کے طور پر دیکھا جائے گا جن کا مقصد انہیں نشانہ بنانا ہے۔