سعودی عرب کے 4 فضائی روٹ دنیا کے مصروف ترین قرار

ریاض (قدرت روزنامہ) سعودی عرب کو دنیا کے 4 مصروف ترین فضائی روٹ حاصل ہوگئے . اُردو نیوز کے مطابق سبق ویب سائٹ نے رپورٹ کیا کہ فضائی سفر کے اعدادو شمار جاری کرنے والے ادارے ’OAG‘ نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں جدہ، ریاض اور دمام سب سے مصروف ایئرپورٹ ہیں جب کہ دنیا کا سب سے زیادہ مصروف روٹ جدہ سے قاہرہ ہے جس میں اب تک 3.2 ملین مسافر سفر کرچکے ہیں .


بتایا گیا ہے کہ دبئی/ریاض روٹ سے بھی اب تک 3.2 ملین مسافر سفر کرچکے ہیں اور یہ نیویارک/لندن روٹ سے زیادہ مصروف ہوچکا ہے، جو تیسرے نمبر پر ہے، جس میں 2.8 ملین افراد نے سفر کیا، چوتھے نمبر پر دبئی/لندن، پانچویں نمبر پر کولالمپور/سنگاپور، چھٹے نمبر پر دبئی/جدہ، ساتویں نمبر پر اولانڈو/سانخوان، آٹھویں نمبر پر دبئی/ممبئی، نویں نمبر پر قاہرہ/ریاض اور دسویں نمبر پردبئی/نئی دہلی کا روٹ ہے .
علاوہ ازیں خلیجی ممالک بڑے پیمانے پر ایئرپورٹس کی تعمیر و توسیع میں مصروف ہیں ، جن میں سعودی عرب 20 نئے ہوائی اڈوں کے ساتھ ایک قدم آگے بڑھ چکا ہے، دیگر جی سی سی ریاستوں نے یا تو ہوائی اڈوں کی توسیع مکمل کر لی ہے یا شروع کر دی ہے، نئے ہوائی اڈوں کی تعمیریا موجودہ ایئرپورٹس کی توسیع کے معاملے میں خلیجی خطہ بالکل بھی سست ہونے کے موڈ میں نہیں ہے جہاں سعودی عرب سفر و سیاحت کو حاصل بے مثال دباؤ اور نئی ایئرلائنز کو ذہن میں رکھتے ہوئے ایئرپورٹس میں مزید اضافہ کرنے کی راہ پر گامزن ہے لیکن ہوائی اڈوں کی تعمیر صرف سعودی عرب تک ہی محدود نہیں رہے گی، جس چیز کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے یا پہلے سے ہی کام ہو رہا ہے اس کے باعث متحدہ عرب امارات اور قطر میں ہوابازی کے حکام کافی مصروف رہیں گے .
پراجیکٹ مینجمنٹ کنسلٹنسی ہل انٹرنیشنل کے مشرق وسطیٰ کے آپریشنز کے صدر عبدو کاردوس نے کہا ہے کہ خلیجی ممالک کم از کم اگلے 10 سالوں کے لیے کافی مصروف ہیں، سعودی عرب میں 20 سے زیادہ نئے ہوائی اڈوں کے ساتھ سب سے بڑی ترقی کی منصوبہ بندی کی گئی ہے، جن میں سے اکثر گرین فیلڈ ہیں، چونکہ مشرق وسطیٰ کے ممالک کی اکثریت نے کوویڈ کے دوران ہوائی اڈے کھلے رکھے، زیادہ سے زیادہ پروازیں پیش کیں، اس لیے خلیج مشرق اور مغرب کے درمیان ایک مرکز بن چکا ہے، جس سے خطہ متعدد مقامات کو خدمات فراہم کرتا ہے، جی سی سی میں ویزا فری داخلے کی ضروریات نے سفر کے مرکز اور مختصر تعطیلات کے لیے ایک منزل کے طور پر خطے کی پوزیشن کو مضبوط کرنے میں مدد کی ہے، اس موسم گرما میں یورپ کے بڑے ہوائی اڈوں کو درپیش رکاوٹوں کے مقابلے میں جی سی سی میں فضائی ٹریفک نسبتاً ہموار تھا .

. .

متعلقہ خبریں