ریاض (قدرت روزنامہ) متحدہ عرب امارات کے بعد سعودی عرب میں بھی مصنوعی بارش برسادی گئی . اُردو نیوز نے اخبار 24 کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ سعودی عرب کے موسمیات کے قومی مرکز نے طائف، باحہ اور ابہا میں مصنوعی بارش کا تجربہ کیا کیوں کہ ان تینوں علاقوں میں معمول سے زیادہ بارش کی ضرورت تھی .
بتایا گیا ہے کہ مصنوعی بارش کی ٹیکنالوجی سے مخصوص مقامات پرکلاؤڈ سیڈنگ کے ذریعے 4 مخصوص طیاروں سے 84 پروازوں کے ذریعے طائف، باحہ اور ابہا میں مصنوعی بارش برسائی گئی، ان پروازوں کا دورانیہ 316 گھنٹے تھا .
معلوم ہوا ہے کہ سعودی عرب کو سالانہ 24 ارب مکعب میٹر پانی کی ضرورت ہے لیکن بارش کا سالانہ تناسب 100 ملی میٹر سے بھی نیچے رہتا ہے، جس کی وجہ سے مملکت دنیا کے خشک ترین ممالک میں شامل ہے جس کے پیش نظر مصنوعی بارش کے پہلے تجربے کے لیے امریکی یونیورسٹی وایومنگ کے ساتھ معاہدہ کیا گیا اور 1990 میں اس پر عمل ہوا تاہم مملکت میں سب سے پہلے مصنوعی بارش اپریل 2022 کے دوران ریاض، قصشیم اور حائل میں برسائی گئی .
اس وقت موسمیات کے قومی مرکز کے ایگزیکیٹو چیئرمین ڈاکٹر ایمن غلام نے کہا ہے کہ مملکت کے متعدد علاقوں میں مصنوعی بارش کی تیاریاں کی جا رہی ہیں، مصنوعی بارش کے اس پروگرام میں غیرملکی ماہرین شریک ہوں گے، ریاض میں ایسے بادل بنائے جائیں گے جن سے منصوعی بارش برسائی جائے گی . انہوں نے کہا کہ مملکت کے بعض علاقوں میں بارش کا تناسب 5 فیصد سے بڑھا کر20 فیصد تک کرنے کے لیے کوششیں جاری ہیں ، مخصوص علاقوں میں مصنوعی بارش کے موقع پربعض ہوائی اڈوں کو مکمل لاجسٹ سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں جب کہ مصنوعی بارش کے نظام پرمکمل عبور اور مطلوبہ ٹیکنالوجی سعودیہ منتقل کرنے کے لیے غیر ملکی ماہرین کی خدمات لی جائیں گی .