صورتحال کی بہتری کیلئے بھارت کو اپنے رویے میں تبدیلی لانا ہوگی، ترجمان دفترخارجہ
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار کا کہنا ہے کہ صورتحال کی بہتری کیلئے بھارت کو اپنے رویے میں تبدیلی لانا ہوگی۔ترجمان عاصم افتخار نے صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ صحافی ارشد شریف کے انتقال پر بہت دکھ ہوا، پاکستان ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کے لئے کینیا کے ساتھ رابطے میں ہے۔
‘پاکستان اور کینیا کے مابین باہمی قانونی تعاون کا معاہدہ موجود نہیں ہے’
انہوں نے کہا کہ پاکستانی انکوائری کمیٹی کینیا کے دورے پر ہے، پاکستانی ہائی کمیشن انکوائری کمیٹی کے ساتھ مکمل تعاون اور اسکونت فراہم کررہی ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ یہ کافی حساس مسئلہ ہے اس پر احتیاط برتنی چاہیے، دو رکنی تحقیقاتی آج کینیا روانہ ہوگئی ہے، آج رات ٹیم نیروبی پہنچ کر اپنی تحقیقات کا آغاز کردے گی۔
عاصم افتخار نے کہا کہ میرے پاس تحقیقات کے حوالے سے ابھی تک تفصیلی معلومات نہیں ہیں۔ پاکستان اور کینیا کے مابین باہمی قانونی تعاون کا معاہدہ موجود نہیں ہے۔انکا کہنا ہے کہ پاکستان نے ارشد شریف کو یو اے ای سے نکالنے کئے کوئی خط نہیں لکھا، وزیر خارجہ کے دستخط سے اس قسم کا کوئی خط جاری نہیں ہوا، ایسے اطلاعات بے بنیاد اور من گھڑت ہیں۔
‘بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسان حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے’
انہوں نے کہا کہ بھارت مستقل کشمیریوں کو حق خود ارادیت سے محروم رکھ رہا ہے، کئی دہائیوں سے بھارت کی فورسز کشمیریوں پر مظالم بپا رکھے ہوئے ہیں۔بریفنگ دیتے ہوئے عاصم افتخار نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ قراردادوں میں پنہا ہے۔ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا نوٹس لیتی ہے۔
انکا کہنا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسان حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے، صورتحال کی بہتری کے لئے بھارت کو اپنے رویے میں تبدیلی لانا ہوگی۔ترجمان نے کہا کہ بھارت کی کشمیر پر پوزیشن غیر قانونی اور ناجائز ہے، پاکستان نے ثابت کیا کہ کشمیر پر بھارتی مؤقف بے بنیاد ہے، کشمیری عوام کا اپنے مستقبل کا فیصلہ انکا جائز حق ہے۔
‘وزیراعظم یکم نومبر کو چین کا دورہ کریں گے’
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے سعودی عرب کا اہم دورہ کیا، وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی عرب محمد بن سلمان سے اہم ملاقات ہوئی، پاکستان نے فیوچر انوسٹمنٹ کانفرس سے بھی خطاب کیا۔ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ وزیراعظم یکم نومبر کو وزیر خارجہ بلاول بھٹو کے ہمراہ چین کا دورہ کریں گے، چینی صدر اور ہم منصب سے ون آن ون اور وفود کی سطح پر ملاقاتیں بھی کریں گے اور اس دوران سی پیک منصوبے پر بات چیت بھی ہوگی۔