سعودی عرب کا بھی اڑنے والی ٹیکسیوں کے استعمال کا اعلان

ریاض (قدرت روزنامہ) متحدہ عرب امارات کے بعد سعودی عرب نے بھی اڑنے والی ٹیکسیوں کے استعمال کا اعلان کردیا . گلف نیوز کے مطابق سعودی عرب نے اعلان کیا ہے کہ نیوم میں آمدورفت کے لیے اڑنے والی ٹیکسیاں استعمال کی جائیں گی، اس حوالے سے نیوم سٹی پروجیکٹ کے سی ای او نظمی النصر نے بتایا کہ پہلا ماحول دوست ایوی ایشن سسٹم تیار کیا جا رہا ہے .


شرم الشیخ میں منعقد ہونے والے سعودی گرین انیشیٹو فورم کے دوران خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نیوم پہلے ہی 15 ہیلی کاپٹر استعمال کر چکا ہے، جو خطے کو اپنے اہداف کے حصول میں مدد فراہم کرے گا، نیوم تجارتی اور صنعتی استعمال کے لیے قابل تجدید پانی کے ذرائع فراہم کرے گا . النصر نے کہا کہ نیوم نے صاف توانائی اور سبز ہائیڈروجن تیار کرنے والے پہلے مرکز کے قیام کا مشاہدہ کیا ہے، یہ مرکز جدت اور تحقیق پر توجہ مرکوز کرتا ہے جس کا مقصد قدرتی ذخائر اور ماحولیات کی حفاظت کرنا ہے .
نیوم سٹی پروجیکٹ کے سی ای او نے مزید کہا کہ لائن سٹی کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں تاکہ اس کے 5 فیصد اراضی میں رہنے والے 100 ملین افراد کو ایڈجسٹ کیا جا سکے اور یہ کہ حل اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کو تیز کرنے کے لیے نیوم میں ایک صنعتی شہر موجود ہے، دی لائن میں آبادی کی کثافت نیویارک اور لندن کی آبادی کے برابر ہے .
بتاتے چلیں کہ ابوظہبی ایئرپورٹ سے جلد فلائنگ ٹیکسیوں کی پرواز کا امکان ظاہر کیا گیا ہے، حکام نے کہا ہے کہ ابوظہبی پہنچنے والے مسافر جلد ہی اپنے گھروں اور ہوٹلوں میں فلائنگ ٹیکسی لے کر جا سکتے ہیں، مستقبل کے منصوبے کو ابوظہبی ہوائی اڈوں اور فرانسیسی انجینئرنگ اور آپریشنز فرم Groupe ADP کے درمیان دستخط شدہ مفاہمت کی یادداشت کے تحت ممکن بنایا جا سکتا ہے، جس کے لیے دونوں فریقوں نے ایڈوانسڈ ایئر موبلٹی (AAM) کی صلاحیت کو تلاش کرنے پر اتفاق کیا، جو ہوائی نقل و حمل کا ایک نیا تصور جو لوگوں اور کارگو کو منتقل کرنے کے لیے الیکٹرک عمودی ٹیک آف اور لینڈنگ (eVTOL) ہوائی جہاز کا استعمال کرتا ہے .

. .

متعلقہ خبریں