تاریخ کا مہنگا ترین عالمی فٹبال میلہ قطر میں سج گیا، ورلڈ کپ کی تیاریوں پر قطرنے 300 ارب ڈالرز خرچ کیے ہیں

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)دنیا کی تاریخ کا مہنگا ترین فٹبال ورلڈ کپ کا رنگا رنگ میلہ قطر میں سج گیا ہے . تفصیلات کے مطابق افتتاحی تقریب البیت اسٹیڈیم میں شروع ہوگئی ہے جس میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بھی شریک ہوں گے،

منتظمین کا کہنا ہے کہ منتظمین کے مطابق تیس منٹ کا شو سرپرائزز سے بھرپور ہوگا، افتتاحی تقریب سب کو حیران کردے گی .

نجی ٹی وی سماءکے مطابق افتتاحی تقریب میں جنوبی کورین سنگر جنگ کوک پرفارم کرینگے، قطر کے Fahad Al Kubaisi بھی آواز کا جادو جگائیں گے، فنکار آفیشل ترانے پر بھی پرفارم کرینگے . ایکشن، تھرل اور سنسنی سے بھرپور میچز دیکھنے کے لئے شائقین بے تاب ہیں، افتتاحی مقابلے میں آج رات 9 بجے میزبان قطر اور ایکواڈور کی ٹیمیں مد مقابل آئیں گی جس کیلئے شائقین کا جوش و خروش ساتویں آسمان پر پہنچ چکا ہے . قطر میں ہونیوالا ورلڈ کپ فٹبال کی تاریخ کا مہنگا ترین ورلڈ کپ ہے، چھوٹا سا عرب ملک گزشتہ 12 سال میں ورلڈ کپ کی تیاریوں پر تقریباً 300 ارب ڈالرز خرچ کرچکا ہے جس کیلئے 8 نئے اسٹیڈیمز اور جدید ترین نیا میٹرو سسٹم بنایا گیا . دوسری جانب فیفا ورلڈ کپ 2022 کے فائنل کے لیے مرکزی اسٹیڈیم قطر کے ساحلی شہر لوسیل میں واقع ہے، اس اسٹیڈیم کو چائنا ریلوے کنسٹرکشن کارپوریشن (سی آر سی سی ) نے تعمیر کیا ہے . چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق اس پروجیکٹ پر کام کرنے والے سی آر سی سی کے پاکستانی کنٹریکٹ مینیجر محمد سیف اعجاز نے گرمی کے باوجود اپنے ساتھی کارکنوں کی کوششوں کی تعریف کی .

سیف اعجاز نے کہا کہ اتنے بڑے تعمیراتی منصوبے میں حصہ لینے کا یہ میرا پہلا تجربہ تھا اور میں خوش قسمت ہوں کہ مجھے یہ موقع ملا . یہ منصوبہ نہ صرف قطر کیلئے بلکہ پوری دنیا کے لیے ایک مشہور پروجیکٹ ہے . اس سے مستقبل میں میرے کیریئر میں مدد ملے گی . چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق جب ان سے پوچھا گیا کہ

اس تعمیر کا حصہ بننا کیسا لگا، اس نے کہا کہ اس سے انہیں قطر کی روایات اور ثقافت کو سمجھنے میں مدد ملی، اور یہ کہ اس نے وہاں تقریباً 5 سال گزارے جہاں مقامی قانون کے مطابق سب کے ساتھ یکساں سلوک کیا جاتا تھا، قطع نظر اس کے کہ آپ غیر ملکی یا مقامی شہری . انہوںنے کہا سب کچھ مشکل تھا فیفا اس پروجیکٹ میں شامل تھا، اور ہمیں 300 سے زائد ذیلی کنٹریکٹرز کا انتظام کرنا تھا،

لیکن ہم نے اسے کامیابی سے انجام دیا . سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہمارے سینئرز بہت مہربان، اچھے اور مددگار تھے، خاص طور پر چینی فیلوز جنہوں نے مدد کی . مجھے بہت خوشی ہے . مجھے اپنے چینی ساتھیوں کے ساتھ کام کرنے پر خوشی ہے . انہوں نے مجھ میں ذمہ داری اور اعتماد کا احساس پیدا کیا . چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ یہ ان کے اور ان کی کمپنی کے لیے اعزاز کی بات ہے کہ

لوسیل اسٹیڈیم کی تعمیر کا حصہ بنیں جو ورلڈ کپ فائنل کی میزبانی کرے گا . انہوں نے مزید کہا کہ چینی ٹھیکیدار نہ صرف مالی طور پر مضبوط ہیں بلکہ ہنر مند اور محنتی بھی ہیں . چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق انہوں نے کہا ہم نے اس منصوبے کو وقت پر مکمل کیا، اور مجھے یقین ہے کہ اگر اسے کسی اور غیر ملکی کمپنی نے بنایا ہوتا تو یہ ان کے لیے نہ صرف مالی بلکہ تکنیکی طور پر بھی مشکل ہوتا .

چینی اسٹیل کنٹریکٹرز نے قابل تعریف کارکردگی کا مظاہرہ کیا کیونکہ اس پراجیکٹ کا سٹیل بلڈنگ حصہ ہے . یہ سب سے مشکل تھا، اور میں نے چائنا ریلوے کنسٹرکشن کارپوریشن کمپنی کو یہ ٹھیکہ دینے کے قطر حکومت کے فیصلے کو سراہا . چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق

چائنا ریلوے کنسٹرکشن کارپوریشن (سی آر سی سی ) کے لیے 10 سال کام کرنے والے 42 سالہ سیف نے کہا کہ چینی کارکن بہت پیشہ ور اور محنتی ہیں، کام کے دوران انھیں زبان ہی میں واحد رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑا . انہوں نے مزید کہا کہ وہاں موجود تمام کارکنان چینی انجینئرز کی بدولت اس رکاوٹ کو عبور کرنے میں کامیاب ہوئے جنہوں نے ترجمہ میں ان کی مدد کی .

. .

متعلقہ خبریں