اشرف غنی طالبان کے ہاتھوں سقُوطِ کابل کے ذمہ دار ہیں: سابق افغان سفارت کار

پنجشیر (قدرت روزنامہ)سابق افغان سفارت کار احمد ولی مسعود نے مفرور صدر اشرف غنی کی “بدعنوان” حکومت کو طالبان کے ہاتھوں شکست اور افغانستان میں طالبان کے تیزی کے ساتھ قبضے کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وادی پنجشیر کے کمانڈر (احمد مسعود) امن معاہدے تک پہنچنے کے لیے تحریک طالبان سے بات چیت کر رہے ہیں۔
مقتول افغان رہ نما احمد شاہ مسعود کے بھائی ولی مسعود نے کہا کہ اشرف غنی کی حکومت نے لاکھوں ڈالر چوری کیے۔ انہیں اپنے مفادات کے لیے استعمال کیا اور اب افغان عوام ان فنڈز سے محروم ہیں۔افغانستان میں طالبان کے تیزی سے قبضے ،اشرف غنی کی حکومت کے زوال اور صدر غنی کے ملک چھوڑنے کے بارے میں ولی مسعود نے کہا کہ اشرف غنی کو افغانستان کے طالبان کے ہاتھوں سقوط کی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے۔ ان کے ملک میں اشرف غنی جیسا کرپٹ لیڈر نہیں دیکھا۔ صدر غنی کی وجہ سے پورا نظام تباہ ہوگیا۔ انہوں نے اشرف غنی کو تاریخ کا ” نفرت “زدہ شخص قرار دیا۔
ولی مسعود نے کہا کہ افغانستان کو تمام نسلوں اور قبائل پر مشتمل ایک جامع حکومت کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں لگتا ہے کہ افغانستان میں ایسی حکومت قائم ہونے جا رہی ہے جس میں ملک کے بعض نمائندہ طبقات کو نظرانداز کیا جائے گا۔ خواتین سے نا انصافیاں ہوں گی اور اظہار رائے کی آزادی سلب کی جائےگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری کی نگرانی میں طالبان کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں جس کا مقصد یہ معلوم کرنا ہے کہ کسی معاہدے تک کیسے پہنچیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجشیر کی قیادت کی طرف سے امریکا سے مدد کی کوئی درخواست نہیں کی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری مزاحمتی قوت کے پاس موجود ہتھیار سنہ 2001ء میں طالبان کے خلاف ہونے والی جنگ کے دوران فوجیوں اور افواج نے جمع کیے تھے۔