روزہ رکھنے سے ذہنی صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)دنیا بھر میں ماہ مقدس کا تقریباً آغاز کل سے ہونے والا ہے جس کے لیے دنیا کے ہر کونے میں بسنے والے مسلمان اپنے فرض کی ادائیگی اور اللہ کی خوشنودی کے لیے طلوع آفتاب سے غروب آفتاب تک روزے کا اہتمام کریں گے۔
ایسے میں ماہرین کی جانب سے روزہ رکھنے کے فوائد کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ روزے سے آپ کے جسم کو کون کون سے فائدے حاصل ہوتے ہیں۔متحدہ عرب امارات کے ماہرین نے روزہ رکھنے کے ذہنی فوائد کے حوالےسے آگاہ کیا ہے جو جان کر آپ بھی حیران ہوجائیں گے۔
روزہ ذہنی دباؤ اور بے چینی سے نجات میں مدد فراہم کرتا ہے:
ماہرین کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ روزہ رکھنے والے افراد نے ڈپریشن، اضطراب اور یہاں تک کہ تناؤ کی علامات میں بہتری کا تجربہ کیا ہے اور روزے کے دوسرے ہفتے انہیں تھکاوٹ سے بھی نجات مل جاتی ہے۔ماہرین کے مطابق یہ کیٹون میٹابولزم کی وجہ سے ہوتا ہے جو تناؤ کی سطح کو کم کرنے میں معاون ہے۔
ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ رمضان کے دوران روزہ رکھنے سے لوگوں میں تناؤ اور اضطراب کی سطح میں نمایاں کمی واقع ہوئی جب کہ ایک اور تحقیق سے پتا چلا ہے کہ روزہ نیوروپلاسٹی کو بڑھا سکتا ہے، جو ڈپریشن کی علامات کو کم کرنے میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔
رمضان میں خود پر خصوصی توجہ دیں:
ماہرین کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جہاں روزہ جسمانی اور ذہنی فوائد فراہم کرتا ہے وہیں روزہ رکھنے والوں کو خود کا خیال رکھنے کی بھی ضرورت ہے۔
ماہرین کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ افطار کے بعد یا سحری کرتے وقت پانی کا زیادہ استعمال کیا جائے اور ایسی غذاؤں کا استعمال کیا جائے جو آپ کے جسم کو توانا رکھ سکیں۔اس کے علاوہ آرام کرنے کے ساتھ ساتھ باقاعدہ جسمانی سرگرمی میں مشغول رہنا بھی ضروری ہے۔