اپنے گاہک کو دوسرے کے پاس بھیج دیتے تاکہ ۔۔ مسلمان تاجروں کا وہ اقدام جو پوری دنیا کیلئے انوکھی مثال بن گیا
لاہور (قدرت روزنامہ)اسلام میں تجارت کو بہت اہمیت حاصل ہے، تجارت حصول رزق کے اہم اسباب میں سے ایک ہے اور یہ وہ سبب ہے جس کی اہمیت اور افادیت ہر دور میں یکساں طور پر تسلیم کی گئی .
ایک وقت تھا جب مسلمان تجارت کے میدان میں ساری قوموں سے آگے تھے جس کے بہت سے دینی و دنیوی فوائد حاصل تھے بہ شمول ان کے یہ بھی تھا کہ تجارتی اسفار میں دعوت دین ان کے پیش نظر رہتا تھا لیکن دھیرے دھیرے مسلمانوں نے تجارت کو ترک کردیا اور حصول رزق کے دوسرے ذرائع اختیار کرلئے .
سوشل میڈیا سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق قدیم مسلم تاجروں کی روایت تھی کہ وہ صبح دکان کھولنے کے ساتھ ایک چھوٹی سی کرسی دکان کے باہر رکھتے تھے جوں ہی پہلا گاہک آتا دکاندار کرسی اس جگہ سے اٹھاتا اور دکان کے اندر رکھ دیتا تھا لیکن جب دوسرا گاہک آتا دکاندار اپنی دکان سے باہر نکل کر بازار پر اک نظر ڈالتا جس دکان کے باہر کرسی پڑی ہوتی وہ گاہک سے کہتا کہ تمہاری ضرورت کی چیز اس دکان سے ملے گی .
میں صبح کا آغاز کرچکا ہوں، کرسی کا دکان کے باہر رکھنا اس بات کی نشانی ہوتی تھی کہ ابھی تک اس دکاندار نے آغاز نہیں کیا ہے، یہ مسلم تاجروں کا اخلاق اور محبت تھی نتیجتاً ان پر برکتوں کا نزول ہوتا تھا .