امیر جماعت اسلامی کاقومی انتخابات پر اتفاق رائے پیدا کرنے کیلئے تمام پارلیمانی پارٹیوں سے رابطوں کا اعلان

لاہور(قدرت روزنامہ)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے قومی انتخابات پر اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے تمام پارلیمانی پارٹیوں سے رابطوں کا اعلان کیا ہے اور انہیں منصورہ کا پلیٹ فارم استعمال کرتے ہوئے مذاکرات کے آغاز کی دعوت دی ہے . سیکرٹری جنرل امیرالعظیم کے ہمراہ منصورہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت سراج الحق نے کہا کہ سیاسی ،

معاشی بحران کے بعد ملک آئینی بحران کی طرف بڑھ رہا ہے ایک دوسرے کو مسترد کرنے کا کھیل جاری ہے مثبت پیش رفت جس کے لیے قوم ترس رہی ہے وہ کوئی نہیں ہے ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ایک دوسرے کی نفی کرنے کی بجائے مشترکات کی طرف آنے کی ضرورت ہے پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم کی لڑائی نے ملک میں آئینی بحران پیدا کیا ہے اور اب بات ایک بار پھر وہی پر آ گئی ہے کہ میرا جج زندہ باد اور تمہارا جج مردہ باد .

ادارے متنازعہ ہو رہے ہیں عدالتوں کے اندر سیاسی مسائل حل ہوں گے نہ ہی مارشل لاء یا کسی ٹیکنوکریٹ یا صدارتی نظام سے بہتری آئے گی، عوام ہی اس ملک کے وارث ہیں ، ان سے ہی فیصلہ لینا پڑے گا ، پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی میں لڑائیاں جاری رہیں تو انارکی آئے گی اور خدانخواستہ لیبیا اور شام کی سی صورتحال بھی بن سکتی ہے، عدالتوں کے فیصلے متنازع ہوگئے ، اس سے پہلے کہ بحران حل نہ ہونے کی سٹیج پر پہنچ جائے یا کوئی میرے عزیز ہم وطنو کہنے والا آجائے ، سیاست دان مل بیٹھیں اور پورے ملک میں انتخابات کی ایک تاریخ پر متفق ہوجائیں ، دو صوبوں میں الیکشن سے مسائل حل نہیں ہوں گے، تحریک انصاف کا وفد ہمارا موقف جاننے کے لیے آیا تھا ہم نے انہیں بتا دیا کہ جماعت اسلامی ایک ہی روز انتخابات کے حق میں ہے اور ہمارا یہ بھی یقین ہے کہ عوام ہی سے فیصلہ لینے سے مسائل حل ہوں گے، پی ڈی ایم ، پیپلز پارٹی بھی قربانی دے، قومی اور دو صوبوں کی اسمبلیاں تحلیل کرے اور ذاتی کی بجائے قومی مفادات کو مدنظر رکھے . حکمران پارٹیاں اور پی ٹی آئی اگر قومی انتخابات پر اتفاق رائے پیدا نہیں کرتیں اور ٹکراؤ پر بضد رہیں تو جماعت اسلامی عوام ہی کی طرف جائے گی . ہم نے اپنا انقلابی منشور پیش اور گھر گھر دستک مہم کا آغاز کردیا ہے، ہم چاہتے ہیں عدالت ، اسٹیبلشمنٹ اور الیکشن کمیشن غیر جانبدار ہوجائیں ،

ادارہ سیاست میں مداخلت کی بجائے اپنے ماٹو ایمان تقویٰ اور جہاد فی سبیل اللہ کی مکمل پاسداری کرے تو قوم پر احسان ہوگا . سراج الحق نے بلوچستان اور گوادر کے حقوق اور ہدایت الرحمن بلوچ کی رہائی کے لیے یکم مئی کو پورے ملک میں احتجاجی تحریک کے آغاز کا بھی اعلان کیا ہے اور وہ اسی روز گوادر میں بھی عظیم الشان احتجاجی جلسہ سے بھی خطاب کریں گے .

انہوں نے کہا ہدایت الرحمن پر جھوٹے مقدمات کے خاتمے کے لیے سپریم کورٹ سے بھی رجوع کیا جائے گا . انہوں نے کہا کہ ہدایت الرحمن قانون کے مجرم نہیں بلکہ انہیں گوادر کے مقامی افراد کے حق کے لیے آواز اٹھانے کی سزا مل رہی ہے ، جن کا مچھلیاں پکڑنے کا روزگار چھین لیا گیا ،

جو اپنے ہی علاقے میں سیکیورٹی چیک پوسٹس پر ہرروز تلاشیوں سے گزرتے ہیں، گوادر کے عوام نے مولانا ہدایت الرحمن کی سربراہی میں اپنے حق کے لیے کئی مہینے دھرنا دیا ، حکومت نے معاہدہ کیا اور بعد میں نہ صرف معاہدہ کی پاسداری سے پھر گئی بلکہ ہدایت الرحمن اور ان کے ساتھیوں کو جیل میں ڈال دیا ، سب پر نو سو مقدمات قائم کیے . انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کو انصاف چاہیے ،

صوبے کے وسائل پر ان کا حق ہے ، گوادر سمیت بلوچستان کے عوام کو ڈرانے دھمکانے سے مسائل حل نہیں ہوں گے، بلکہ محرمیوں کا لاوا پھٹ جائے گا . انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی گوادر سمیت پورے صوبے کے عوام کے ساتھ ہے اور ان کے حقوق کے لیے سڑکوں ، ایوانوں ، عدالتوں سمیت ہر فورم پر بھر پور آواز اٹھا رہی ہے .

. .

متعلقہ خبریں