پنجاب پولیس کی جے آئی ٹی کرائم سین وزٹ کیلیے زمان پارک پہنچ گئی


لاہور(قدرت روزنامہ) پنجاب پولیس کی جے آئی ٹی کرائم سین وزٹ کرنے کے لیے زمان پارک پہنچ گئی۔ایس ایس پی عمران کشور کی سربراہی میں پنجاب پولیس کی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کرائم سین کے وزٹ کے لیے عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک پہنچی۔
جے آئی ٹی چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف 3 تھانوں میں درج 10 مقدمات کے حوالے سے زمان پارک کے کرائم سین کا جائزہ لے گی۔ گزشتہ روز عمران خان کے اسلام آباد میں ہونے کے باعث جے آئی ٹی وزٹ نہیں کرسکی تھی ۔ جے آئی ٹی کرائم سین کے وزٹ کے بعد لاہور ہائی کورٹ کی ہدایات کے مطابق عمران خان سے تفتیش کا عمل بھی شروع کرے گی۔پنجاب پولیس کی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) میں ایس ایس پی عمران کشور ،ایس پی آفتاب ،ایس پی جاوید اقبال شامل ہیں۔
قبل ازیں لاہور ہائی کورٹ میں زمان پارک پولیس تشدد کے واقعات کی تحقیقات کے لیے قائم جے آئی ٹی کے خلاف درخواستوں کی سماعت ہوئی، جس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم شکیل احمد عدالت میں پیش ہوئے۔دوران سماعت ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل غلام سرور نہنگ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ قانون میں ہی جےآئی ٹی کی تشکیل کا طریقہ کار موجود ہے۔ صوبے کی درخواست پر قانون ہی نے ایجنسیوں کےافراد کی تعیناتی کا طریقہ کار بتارکھاہے۔
لاہور ہائی کورٹ کے 3رکنی فل بینچ کے سربراہ جسٹس طارق سلیم شیخ نے استفسار کیا کہ کیا رولز کے بغیر جے آئی ٹی کام کرسکتی ہے؟، جس پر ایڈیشنل ہوم سیکرٹری نے جواب دیا کہ سی آر پی سی میں ہر چیز بڑی تفصیل سے لکھی ہوئی ہے۔ جے آئی ٹی، سی آر پی سی کی موجودگی میں قانون کے مطابق کام کرتی ہے ۔ سرکاری وکیل نے بتایا کہ ہر مقدمے کا تفتیشی افسر قانون کے مطابق کام کرتا ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ ایک سوال یہ بھی ہے کہ عدالت کا وارنٹ بنی گالہ کا تھا، کیا اس کا عملدرآمد لاہور میں ہو سکتا ہے؟۔ فواد چوہدری کے وکیل نے کہا کہ لاہور کے ایڈریس پر نوٹسز کی تعمیل کے لیے ان کو عدالت میں درخواست دینی چاہیے تھی ، مگر انہوں نے قانون پر عمل نہیں کیا ۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے استفسار کیا کہ کیا آپ آئی ایس آئی کو براہ راست کال کر سکتے ہیں؟، جس پر ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم نے کہا کہ ہم کر سکتے ہیں۔ کوئی امر مانع نہیں ہے۔بعد ازاں زمان پارک واقعات پر درج مقدمات کی تحقیقات کے لیے قائم جے آئی ٹی کی تشکیل کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت مکمل ہونے پر لاہور ہائیکورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا ۔ واضح رہے کہ پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری اور مسرت جمشید چیمہ نے درخواستیں دائر کررکھی تھی۔