وفاق اکائی کی بجائے ایک کمپنی کو فوقیت دینا بلوچستان کے عوام کی توہین ہے ، وزیر اعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو
کوئٹہ(قدرت روزنامہ) وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ نیا این ایف سی ایوارڈ نہ آنے سے 2017 سے ابتک بلوچستان کو تین سو ارب روپے سے زیادہ کا نقصان ہو چکا ہے پی پی ایل کے واجبات کا معاملہ بھی التوا کا شکار ہے ایک وفاقی اکائی کے حق بجانب موقف پر ایک کمپنی کو ترجیح دینا وفاقی حکومت کا غیر دانشمندانہ فعل اور بلوچستان کے عوام کی توہین ہے اپنے ایک بیان میں وزیراعلءنے بلوچستان کے ساتھ وفاق کے رویہ کو غیر منصفانہ قرار دیتے ہو? کہا کہ مسلسل اور بارہا کے رابطو ں کے باوجود تاحال کوئی مثبت نتیجہ نہیں نکلا ہے
ایسے رویوں سے دوریاں اور غلط فہمیاں پیدا ہوتی ہیں جو وفاقیت کے لی? ٹھیک نہیں وزیراعلءنے کہا کہ ہمیں موجودہ حکومت اور خاص طور سے وزیراعظم محمد شہباز شریف سے بہت سی امیدیں تھیں اور انہوں نے ہمارے موقف کو سنجیدگی سے بھی لیا لیکن یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ متعلقہ وفاقی ادارے وزیراعظم کے احکامات کو اہمیت کیوں نہیں دے رہے ہیں وزیراعلءنے کہا ہم اگر وفاق کے رویوں پر ردعمل دیتے ہیں تو اسکی وجہ یہ ہی ہے کہ ہم مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں ہم خوشی سے تنقید نہیں کرتے مجبور ہو کر کرتے ہیں
انہوں نے کہا کہ این ایف سی پر بھی وفاق کا رویہ سمجھ سے بالاتر ہے یہ ایک آئینی تقاضہ ہے کہ ہر پانچ سال بعد نیا این ایف سی ایوارڈ ہو نیا این ایف سی ایوارڈ 2015 سے لازم ہے لیکن گزشتہ 8 سال سے اس آئینی شق کو پامال کیا جا رہا ہے جس کا سب سے زیادہ نقصان بلوچستان کو ہو رہا ہے وزیراعلءنے کہا کہ جہاں آج کل ہر جگہ آئینی تقاضو ں کا خوب چرچا ہے تو پھر این ایف سی کے آئینی تقاضے کو کیوں نظر انداز کیا جا رہا ہے کیا اس لی? کہ اس کا سب سے بڑا متاثر صوبہ بلوچستان ہے۔