کوئٹہ(قدرت روزنامہ) یونیورسٹی آف بلوچستان نے یونائیٹڈ اسٹیٹس ایجوکیشن فانڈیشن ان پاکستان (USEFP)کے تعاون سے پارٹنر یونیورسٹیز کے ساتھ”پاکستان کے اعلی تعلیمی اداروں کے اساتذہ کرام میں جدید تدریسی صلاحیتوں کے فروخ “کے منصوبے کے لیے مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو)پر دستخط کی تقریب کا انعقاد کیاگیا تقریب میں بلوچستان کی تمام جنرل کیٹیگری یونیورسٹیوں کے اعلی حکام نے شرکت کی تقریب میں بلوچستان یونیورسٹی اف انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وائس چانسلر ڈاکٹر عبدالرحمان خان، تربت یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جان محمد، مکران یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبدالمالک ترین اور پرو وائس چانسلر ڈاکٹر میر سعادت بلوچ، سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی کوئٹہ کی وائس چانسلر، ڈاکٹر ساجدہ نورین، میر چاکر خان رند یونیورسٹی سبی کے رجسٹرار ڈاکٹر ہمایون یوسف شاہوانی، نیشنل یونیورسٹی اف ماڈرن لینگویجز کوئٹہ کیمپس کے ریجنل ڈائریکٹر، لیفٹیننٹ کرنل(ر)نثار احمد، یونیورسٹی آف گوادر کے مینجمنٹ سائنسز کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر جان محمد، لسبیلہ یونیورسٹی کے مینجمنٹ سائنسز ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ڈاکٹر جاوید معراج، الحمد اسلامک یونیورسٹی کوئٹہ کے ڈائریکٹر ORIC سید ظفر اقبال اور یونیورسٹی آف لورالائی سے جناب بخت نور خان نے شرکت کی پروجیکٹ ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر محمد دانش نے شرکا کو پروجیکٹ کی اہمیت و افادیت سے آگاہ کیا تقریب میں پراجیکٹ کے ماسٹر ٹرینرز کی ٹیم کے ممبران: پروفیسر ڈاکٹر ثوبیہ رمضان، پروفیسر ڈاکٹر جمیل احمد، ڈاکٹر صفیہ بانو، اور جناب فرقان الحق صدیقی نے بھی شرکت کی . یونیورسٹی آف بلوچستان کے پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سید عین الدین .
فیکلٹی آف مینجمنٹ سائنسز کی ڈین پروفیسر ڈاکٹر زینب بی بی، پروفیسر ڈاکٹر بینش ملک اور ڈائریکٹرORIC ڈاکٹر سید مزمل علی بخاری نے بھی تقریب میں شرکت کی اس منصوبے میں پاکستان کی چودہ یونیورسٹیوں کے اساتذہ کرام شرکت کریں گے جو تعلیم کی ترقی اور فیکلٹی ممبران کی پیشہ ورانہ ترقی میں نمایاں کردار ادا کرے گی اس پروجیکٹ کا مقصد اساتذہ کو جدید تدریسی طریقہ کار کو لاگو کرنے کے لیے بااختیار بنانا ہے جو کہ تنقیدی سوچ، مسئلہ حل کرنے کی مہارتوں، اور طلبہ کے درمیان فعال مشغولیت کو فروغ دیتے ہیں اور روایتی لیکچر پر مبنی تدریسی نمونے کو ایک زیادہ انٹرایکٹو اور طلبہ پر مبنی تعلیمی ماحول کی طرف منتقل کرتے ہیں . یہ پروجیکٹ فیکلٹی ممبران کے لیے جاری پیشہ ورانہ ترقی کی اہمیت پر بھی زور دیتا ہے . جدید ترین تدریسی طریقہ کار اور تدریسی پیشرفت کے ساتھ اپ ڈیٹ رہنے سے، معلمین اپنی تدریسی صلاحیتوں کو مسلسل بڑھا سکتے ہیں اور طلبا کی ابھرتی ہوئی ضروریات کے مطابق ڈھال سکتے ہیں . فیکلٹی ڈویلپمنٹ پر یہ توجہ اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ اساتذہ اعلی معیار کی تعلیم فراہم کرنے اور اپنے طلباءکو تنقیدی سوچ رکھنے والے اور تاحیات سیکھنے والے بننے کی ترغیب دیتے ہیںپروجیکٹ کے اگلے مرحلے کا آغاز دو اگست 2023 سے ہوگا جو پانچ اگست تک جاری رہے گا . اس مرحلے میں پاکستان کی 14 یونیورسٹیز کے اساتذہ کرام کو جدید تدریسی عمل کے فروغ کے لیے تربیت فراہم کی جائے گی .
. .