ملک میں بدامنی؛ حکومت 8 اگست کا انتظار چھوڑے اور گھر جائے، سراج الحق
پشاور(قدرت روزنامہ) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ پورا ملک بدامنی کی آگ میں جل رہا ہے، حکومت 8 اگست کا انتظار چھوڑے اور گھر جائے۔چکدرہ میں ’’حقوق مالاکنڈ جلسہ عام‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ کے پی، بلوچستان میں خودکش دھماکے ہو رہے ہیں، مساجد، بازار، جلسے، مدارس سب غیر محفوظ ہیں۔ حکومت اب 8اگست کا انتظار کرنے کے بجائے اقتدار چھوڑے اور گھر جائے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے 10 سالہ دور میں خیبر پختوانخوا میں کوئی ترقی نہیں ہوئی ، اب بھی صوبے میں ریکارڈ کرپشن جاری ہے۔ ان حکمرانوں کے ہوتے ہوئے ملک کا جغرافیہ اور ثقافت محفوظ نہیں۔ یہ کرپٹ لوگ ہیں، انہوں نے آف شور کمپنیاں بنا کر بیرون ملک جائدادیں اور محلات خریدے، اپنے شہزادوں اور شہزادیوں کا مستقبل محفوظ اور قوم کے بچوں کا مستقبل تباہ کیا۔
سراج الحق نے کہا کہ ان حکمرانوں کے نام قرضہ معاف کرانے والوں کی فہرستوں اور نیب کی فائلوں میں ہیں۔ پاناما لیکس اور پنڈورا پیپرز میں ان کی ٹیکس چوری اور منی لانڈرنگ کی داستانیں ہیں۔یہی لوگ حرام کی دولت کی بنا پر اسمبلیوں میں جاتے ہیں اور پھر لوٹ مار شروع کر دیتے ہیں۔ملک کے تمام ادارے ان کا احتساب کرنے میں ناکام ہو چکے ہیں۔ حکمران طبقہ 17ارب ڈالرسالانہ کی مراعات وصول کر رہاہے ، جب کہ عوام کو دوقت کی روٹی کے لالے پڑے ہیں۔
امیر جماعت کا کہنا تھا کہ مہنگائی اور بے روزگاری کا طوفان ہے، بدامنی سے پوری قوم متاثر ہے۔حکمران بلٹ پروف گاڑیوں میں گھومتے ہیں اور سرکاری سکیورٹی میں محلات میں مقیم ہیں۔ مہنگائی کے خلاف جلسے کرنے اور جلوس نکالنے والی جماعتیں حکومت میں آ کر خاموش ہیں۔ امریاہ، ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کے غلاموں کا نظام 100 سال بھی رہے تو بھی پاکستان ترقی نہیں کر سکتا۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے مالاکنڈ سمیت پاکستان بھر کے عوام کو بیدار کرنے کے لیے مہم کا آغاز کیا ہے۔ اس ملک کو پرامن جمہوری انقلاب کی ضرورت ہے، عوام جماعت اسلامی کو موقع دے تاکہ قرآن و سنت کا نظام ملک میں نافذ ہو اور حقیقی معنوں میں پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکے۔نوجوان مایوسی کے بجائے اسلامی جمہوری اور پروگریسو جماعت کا حصہ بنیں اور ووٹ کی طاقت کے ذریعے نااہل حکمرانوں سے انتقام لیں، اب جماعت اسلامی ہی واحد آپشن ہے۔۔
جلسہ عام سے امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم، نائب امیر صوبہ عنایت اللہ خان، سابق ایم این اے صاحبزادہ طارق اللہ، جنرل سیکرٹری کے پی عبدالواسع، ایم این اے مولانا عبدالاکبر چترالی سمیت دیگر قائدین نے بھی خطاب کیا۔سراج الحق نے باجوڑ میں جمعیت علما اسلام (ف) کے ورکرز کنونشن پر خودکش دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ خیبرپختونخوا کے گورنر اور نگران وزیراعلیٰ فوری طور پر استعفا دیں۔ انہوں نے شہدا کے درجات کی بلندی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے قائدین سے دلی ہمدردی کا بھی اظہار کیا ہے۔