کم عمر لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے ملزم اور اس کی اہلیہ کو گرفتار کرلیا گیا

نئی دہلی(قدرت روزنامہ) بھارت میں کم عمر لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے ملزم اور اس کی اہلیہ کو گرفتار کرلیا گیا . ہندوستان ٹائمز کے مطابق ملزم دہلی حکومت کا آفیسر ہے، جس نے ایک 16سالہ لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنایا جس سے وہ حاملہ ہو گئی .


لڑکی کے حاملہ ہو جانے پر ملزم کی بیوی نے لڑکی کو اسقاط حمل کی گولیاں دیں اور اپنے شوہر کے جرم کو چھپانے میں اس کی مدد کی . پریمودے کھاکھا نامی ملزم اور اس کی اہلیہ سیما رانی کو گرفتاری کے بعد عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا گیا .
رپورٹ کے مطابق ملزم نے متاثرہ لڑکی کو نومبر 2020ءسے جنوری 2021ءکے دوران متعدد بار زیادتی کا نشانہ بنایا . اکتوبر 2020ءمیں متاثرہ لڑکی کے والد کی کورونا وائرس سے موت واقع ہو گئی، جس کے بعد ملزم لڑکی کو اپنے ساتھ گھر لے آیا .
ملزم لڑکی کا ننھیالی رشتے دار تھا ، جسے لڑکی ماموں کہہ کر پکارتی تھی . لڑکی کی ماں کا خیال تھا کہ باپ کے انتقال کے بعد ان کی بیٹی اپنے ماموں کے 2 بچوں کے ساتھ خوش رہے گی اور اس کی اچھی پرورش ہو گی تاہم گھر لیجانے کے فوری بعد ہی ملزم نے لڑکی کے ساتھ درندگی شروع کر دی .
جب لڑکی حاملہ ہو گئی تو اس نے اپنی اہلیہ کو بتا دیا جس نے پولیس کے پاس جانے کی بجائے شوہر کے جرم پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی اور اسقاط حمل کی گولیاں کھلا کر لڑکی کا حمل ضائع کروا دیا .
لڑکی نے بتایا کہ خاتون نے اسے تھپڑ مارے اور دھمکیاں دیں کہ اگر اس نے کسی کو حمل اور اسقاط حمل کے بارے میں بتایا تو وہ اسے جان سے مار دے گی . چند ہفتے بعد لڑکی اپنی ماں سے ملنے گئی اور وہاں اس نے ماں کو تمام واردات سنا دی .

. .

متعلقہ خبریں