اس دوران انہوں نے ملک کی سکیورٹی کی صورت حال اور نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کا جائزہ لیا . نگراں وزیر داخلہ نے نیکٹا کی تنظیم نو کا جائزہ لیا اور کہا کہ نیکٹا حقائق کی بنیاد پر تجزیے کر کے انسداد دہشت گردی اور انسداد انتہا پسندی پالیسیاں اور حکمت عملی مرتب کرے . انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا . پورا معاشرہ پاکستان کو ایک مکمل پرامن ملک دیکھنا چاہتا ہے . انہوں نے کہا کہ نیکٹا قابل عمل پالیسی اور حکمت عملی بنا کر تمام اداروں کو رہنمائی فراہم کرے . نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عمل درآمد کیا جائے گا . دہشت گردی اور انتہا پسندی کے لیے پاکستان میں کوئی گنجائش نہیں . وفاقی حکومت اپنے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ کھڑی ہے اور ان کی مکمل سرپرستی کرے گی . اداروں کو تمام وسائل اور اسباب مہیا کیے جائیں گے . سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ قوم اپنے شہیدوں کی قربانیوں کی قدر کرتی ہے اور ان قربانیوں کو رائیگاں نہیں ہونے دے گی . دہشت گرد جماعتوں کے بیانیے کو رد کیا جاتا ہے . اس کی ترویج کو روکا جائے گا اور میڈیا میں اس کو جگہ نہیں دی جائے گی . پاکستان قائم رہنے کے لیے بنا ہے اور دنیا کی کوئی طاقت اس کو کمزور نہیں کر سکتی . نگراں وفاقی وزیر نے کہا کہ دریائے سندھ کے کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کی پناہ گاہوں کے خاتمے کے لیے صوبائی حکومتوں اور صوبائی پولیس کی مدد کی جائے گی . دریائی علاقے کو پرامن بنانے کے لیے ڈاکوؤں کا خاتمہ کیا جائے گا . تمام صوبائی حکومتیں اور متعلقہ ادارے اس پر مکمل عملدرآمد کریں، اور میں ہر ماہ اس کا جائزہ خود لوں گا . . .
اسلام آباد(قدرت روزنامہ) نگراں وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے لیے پاکستان میں کوئی گنجائش نہیں ہے . نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) ہیڈ کوارٹر کے دورے کے دوران نگراں وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کو نیکٹا کے نیشنل کوآرڈینیٹر محمد طاہر رائے نے تفصیلی بریفنگ دی .
متعلقہ خبریں