لیبیا میں سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد 20 ہزار تک ہوسکتی ہے؛ میئرعبدالمنعم الغیثی
تریپولی(قدرت روزنامہ) لیبیا میں سیلاب سے تباہ حال شہر درنا کے میئر عبدالمنعم الغیثی نے کہا کہ امدادی کاموں کے دوران لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری ہے اور ہمارے اندازے کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد 18 ہزار سے 20 ہزار تک ہوسکتی ہے۔
العربیہ نیوز کو انٹرویو میں لیبیا کے شہر درنا کے میئر عبدالمنعم الغیثی نے امدادی کاموں اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ 5 ہزار سے زائد لاشیں ملی ہیں جب کہ اصل تعداد دگنی ہے کیوں کہ اکثر کو لواحقین نے خود ہی دفنا دیا اور ہمارے پاس اس کا ریکارڈ نہیں۔
میئر عبدالمنعم الغیثی کے مطابق حکومت کے پاس 10 ہزار سے زائد افراد کے لاپتا ہونے کے دستاویزی ثبوت ہیں تاہم اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔ ہمارا اندازہ ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد 18 سے 20 ہزار تک ہوسکتی ہے۔
#لیبیا میں بیک وقت دو ڈیم ٹوٹنے سے ہونے والی تباہی کے مناظر، صرف ایک شہر #درنة میں 18000 سے 20 ہزار افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں، پانی کا زور اس قدر شدید تھا کہ پورا شہر سیکنڈوں میں کھنڈرات میں بدل گیا، ہر طرف تباہی اور بربادی نظر آرہی ہے pic.twitter.com/K5sOc2ctyt
— ترکیہ اردو (@TurkiyeUrdu_) September 14, 2023
یاد رہے کہ وزارت داخلہ کے ترجمان لیفٹیننٹ طارق الخراز نے گزشتہ روز میڈیا کو بتایا تھا کہ اب تک 3 ہزار 840 اموات ہوچکی ہیں جن میں 400 غیر ملکی بھی شامل ہیں۔
دوسری جانب شہری ہوا بازی کے وزیر ہچم ابو چکیوت نے رائٹرز سے گفتگو میں بتایا تھا کہ ہلاکتوں کی تعداد 5 ہزار سے زائد ہے تاہم یہ تعداد نمایاں طور پر بڑھ کر دگنی ہو سکتی ہے۔ادھر گزشتہ رات مقامی ٹیلی وژن نے ہلاکتوں کی تعداد 7 ہزار سے زائد اور لاپتا افراد کی تعداد 15 ہزار کے لگ بھگ بتائی تھی۔
واضح رہے کہ لیبیا کے شہر درنا میں مسلسل بارشوں کے باعث دو ڈیم ٹوٹ گئے اور سیلابی ریلا رہائشی علاقے میں داخل ہوگیا۔ ریلا اتنا طاقتور تھا کہ راستے میں آنے والی کئی رہائشی عمارتوں کو تہس نہس کرکے رکھ دیا تھا۔