مسلمان کا خون پانی ہے کیا؟ رابی پیرزادہ


لاہور(قدرت روزنامہ) پاکستان کی سابقہ گلوکارہ رابی پیرزادہ نے اسرائیل کی حمایت میں بولنے والوں پر شدید غصے کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا ہے کہ مسلمان کا خون پانی ہے کیا؟
فلسطینی مزاحمتی تنظیم اور غزہ کی حکمراں جماعت حماس نے ہفتہ کے روز اسرائیل پر اچانک بڑے حملے کرکے اسرائیل سمیت پوری دُنیا کو حیران کردیا، ہفتہ کے روز شروع ہونے والی لڑائی اب تک جاری ہے۔
حماس کے حملوں کے بعد امریکہ اور بھارت اسرائیل کے حمایتی بن کے سامنے آئے ہیں جبکہ کئی نامور شخصیات کی جانب سے اسرائیل کی خواتین اور بچوں کے حق میں بیان بھی سامنے آرہے ہیں۔ان بیانات پر سابقہ گلوکار رابی پیرزادہ کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر شدید ردعمل دیا گیا ہے۔


رابی پیرزاد نے کہا کہ ‘کل ایک بیان سنا جس میں کہا گیا کہ اسرائیل کی عورتوں اور بچوں کو مت مارو، درست بات ہے لیکن اسرائیل جو فلسطین کی نسلیں ختم کررہا ہے، وہ افسوسناک نہیں؟’اُنہوں نے کہا کہ ‘ہتھیار اب تلوار نہیں کہ آپ صرف مردوں کو ٹارگٹ کرکے ماریں، یہ جدید دور ہے، جب بم یا میزائل گِرتا ہے تو دیکھ کر نہیں گِرتا’۔
سابقہ گلوکارہ نے کہا کہ ‘حیرت ہے، فلسطین پر کسی کو ترس نہیں آیا لیکن ظالم اسرائیل کی خواتین پر ترس آگیا’۔رابی پیرزادہ نے سوال کیا کہ ‘یہ انصاف کی باتیں اب کیوں کرتے ہیں؟ مسلمان کا خون پانی ہے کیا؟’
اُنہوں نے اسرائیل کے حملے کے دوران شہید ہونے والے فلسطینی خاندان کی تصویر بھی ایکس پر پوسٹ کی۔


رابی پیرزادہ نے تصویر پوسٹ کرتے ہوئے سوال کیا کہ ‘کہاں ہیں انسانیت کہ ٹھیکدار؟’واضح رہے کہ غیرملکی میڈیا کے مطابق مزاحمتی تنظیم حماس کے اسرائیل کیخلاف آپریشن میں اب تک 1200 اسرائیلی ہلاک ہوچکے ہیں اور شہید فلسطینیوں کی تعداد 900 سے زائد ہوگئی ہے۔