حکومت بلوچستان نے تربت واقعہ کا نوٹس لےلیا ،متعلقہ علاقے کا ایس پی معطل


تربت(قدرت روزنامہ)حکومت بلوچستان نے تربت واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ علاقے کے ایس پی کو معطل کر دیا ہے جبکہ واقعہ میں شہید ہونے والے مزدوروں کی لاشوں اور علاقے میں موجود ان کے لواحقین کو وزیر اعلیٰ بلوچستان کے خصوصی ہیلی کاپٹر اور طیارے کے ذریعے کوئٹہ منتقل کیا جاررہا ہے ، ہفتہ کو یہاں جاری ایک سرکاری اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی نے اس واقعہ کا سختی سے نوٹس لیا ہے اور ہفتہ کی علی الصبح سے ہی نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان تربت کی ڈویژنل اور ضلعی انتظامیہ سے رابطے میں ہیں۔
نگران وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر حکومت بلوچستان کا ہیلی کاپٹر اور طیارہ میتوں ان کے لواحقین اور زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کرنے کے لئے تربت پہنچ چکے ہیں جہاں سے انہیں آج صوبائی دارالحکومت کوئٹہ منتقل کیا جائے گا اور کل علی الصبح انہیں ملتان بھیجوایا جائے گا اس ضمن میں حکومت بلوچستان کمشنر ملتان ڈویژن ضلع انتظامیہ ملتان اور حکومت پنجاب سے رابطے میں ہے۔ زخمی مزدوروں کو بہتر سے بہتر علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی جائیں گی اور جاں بحق مزدوروں کی میتوں کو سرکاری سطح پر وزیر اعلیٰ بلوچستان کے خصوصی ہیلی کاپٹر میں منتقل کیا جائے گا جس کے لئے تمام تر انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔
حکومت بلوچستان کی جانب سے اس افسوسناک واقعہ کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا حکم جاری کر دیا گیا ہے ہنگامی اقدامات کے تحت تمام تر منتقلی کے امور کو سنجیدگی سے دیکھا جاررہا ہے اور انتظامی سطح پر پوری توجہ سے معاملات کا باریک بینی سے جائزہ لیا جاررہا ہے۔حکومت بلوچستان دکھ کی اس گھڑی میں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہے اور انتظامی سطح پر میتوں کی منتقلی کے بنیادی امور سمیت زخمی مزدوروں کے علاجِ معالجے کے اقدامات میں تمام تر دستیاب وسائل بروئے کار لائے جاررہے ہیں۔
حکومت بلوچستان کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اس واقعہ کے زریعے پاکستان میں بسنے والی برادر اقوام کے مابین نفرتیں پیدا کرنے کی سازش کی گئی ہے جو کسی طور پر کامیاب نہیں ہوگی ، واقعہ میں ملوث عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا اور واقعہ کے محرکات تک پہنچ کر ملوث عناصر کو کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے گا۔