کراچی میں تاجروں کیخلاف دہشت گردی اور کسٹم ٹیم پر حملے کا مقدمہ درج
کراچی(قدرت روزنامہ) طارق روڈ پر شاپنگ سینٹر میں کسٹم کی ٹیم پر حملے کا مقدمہ 23 نامزد سمیت 70 سے زائد ملزمان کے خلاف درج کر کے گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں ۔طارق روڈ پر واقعے شاپنگ سینٹر میں کسٹم کے افسران و اہلکاروں پر 14 اکتوبر 2023 کو لاٹھی ڈنڈوں سے حملہ اور فائرنگ کرنے کا مقدمہ فیروزآباد تھانے میں درج کرا دیا گیا ، مقدمہ الزام نمبر 670/2023 بجرم دفعہ 395 , 186 , 353 , 324 , 147 , 148 , 149 , 427 ت پ اور دہشت گردی کی ایکٹ ریڈ ود 7ATA کے تحت سرکاری مدعی اپر ڈویژن کلر ( یو ڈی سی ) عامر رفیق کی مدعیت میں درج کر لیا گیا۔
مدعی نے اپنے بیان میں بتایا کہ 13 اکتوبر 2023 کو مخبر خاص سے اطلاع ملی کہ دبئی شاپنگ سینٹر طارق روڈ کراچی کے گوداموں میں اسمگل شدہ غیر ملکی کپڑا وغیرہ رکھا ہوا ہے۔
اطلاع پر اپنے اسٹنٹ ڈائریکٹر سعود حسن خان کو بتایا جنھوں نے اپنی سربراہی میں ایک ٹیم تشکیل دی جس میں انٹیلی جئنس افسران محمد ندیم ، اشتیاق احمد ، جہانزیب خان ، اظہر عظیم اور میں خود عامر رفیق اور کسٹم کے سپاہی راشد علی ، غلام اکبر ، شاویز ، سپاہی ایاز و دیگر ملازمان شامل تھے۔
سرکاری ویگو گاڑی و دیگر گاڑیوں میں لیبر کے ہمراہ 14 اکتوبر 2023 کو بوقت ایک بجکر 15 منٹ پر طارق روڈ پر مزکورہ شاپنگ سینٹر کے گودام میں اسمگل شدہ کپڑے کو تلاش کرنے داخل ہوئے تو اسی اثنا میں اچانک کچھ لوگ جن کے نام بعد میں معلوم ہوئے حاجی معراج ، حاجی سردار غنی ، حاجی منان ، خستہ خان ، روزی خان ترین ، زاھد شاہ ، شیر محمد عرف شیرو ، احمد خان ، قاری تاج ، حاجی احمد ، حبیب ، قدرت اللہ ، حاجی سلطان خان ، عبد الرحمان ، مشرف خان ، عمران ، بنی خان ، ثنا اللہ خان ، رؤف ، عبد النافع ، حاجی میر احمد ، نذر محمد ، حاجی روزی محمد وغیر معلوم ہوئے جو اپنے دیگر تقریباً 170 ساتھیوں کے ہمراہ مسلح ہاتھوں میں لاٹھیاں و ڈنڈے اٹھائے ہوئے آئے اور دہشت پھیلاتے ہوئے جان سے مارنے کے لیے فائرنگ کی اور ہم تمام سرکاری ملازمین کو کام سے روکتے ہوئے ہم پر حملہ کر دیا۔
فیروز آباد پولیس نے مدعی کے بیان کے مطابق مقدمہ درج کر کے شعبہ تفتیش کے حوالے کر دی ، تفتیشی افسران نے اعلیٰ افسران کے حکم پر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارنا شروع کر دیے ہیں ۔