عمران خان کی بیٹوں سے ہر ہفتے بات کیلئے درخواست پر سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل سے جواب طلب
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے ہر ہفتے فون پر بات کے لئے درخواست پر جیل سپرنٹنڈنٹ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
اسلام آباد کی آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت میں چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے بات کی درخواست پر سماعت ہوئی، خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے سماعت کی۔
شیراز احمد رانجھا ایڈووکیٹ کے ذریعے دائر کی گئی درخواست میں مؤقف پیش کیا گیا ہے کہ عدالت نے21 اکتوبر کو چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے بات کرانے کا حکم دیا، اور سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے واٹس ایپ پر چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے بات کرائی۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی واٹس ایپ پر بیٹوں سے ہر ہفتہ کے روز بات کرانے کا حکم دیاجائے۔
عدالت نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا اور کیس کی سماعت 8 نومبرتک کیلئے ملتوی کردی گئی۔
واضح رہے کہ 18 اکتوبر کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو حکم دیا تھا کہ وہ چیئرمین پی ٹی آئی کی اپنے بیٹوں سے فون پر بات کی اجازت دیں۔ جس کے بعد 21 اکتوبر کو عمران خان کی اڈیالہ جیل سے برطانیہ میں موجود ان کے بیٹوں کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو کروادی گئی۔
ذرائع کے مطابق عمران خان اور ان کے بیٹوں کے درمیان وٹس ایپ ٹیلی فون کال 30 منٹ جاری رہی، ٹیلی فون کال ساڑھے 4 بجے سے 5 بجے تک کی گئی۔ ذرائع نے بتایا کہ سلیمان اور قاسم جیل میں قید اپنے والد سے گفتگو کرتے جذباتی ہوگئے، جس پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے اپنے بیٹوں کو تسلی دی۔