نیند کی کمی خواتین میں 75 فیصد تک دل کے دورے کا خطرہ بڑھا دیتی ہے
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)یہ سائنس سے ثابت شدہ بات ہے کہ خواتین کو مردوں کے مقابلے میں کم از کم 30 منٹ زیادہ نیند کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ مردوں کے مقابلے خواتین میں زندگی بھر نیند نہ آنے کا خطرہ بھی 40 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔ایک حالیہ تحقیق کے مطابق بے خوابی (Insomnia)، ہر رات پانچ گھنٹے یا اس سے کم نیند خواتین میں دل کا دورہ پڑنے کا خطرہ بڑھا دیتی ہے۔
محققین کی جانب سے اس تحقیق کا مقصد اس بات پر روشنی ڈالنا بتایا گیا ہے کہ بھرپور اور پرسکون نیند کو ترجیح دینا کتنا ضروری ہے۔غیر ملکی جریدے ’کلینیکل کارڈیالوجی‘ میں درج اعداد و شمار کے مطابق مردوں کے مقابلے میں خواتین میں دل کا دورہ پڑنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
تحقیق کے نتائج میں بتایا گیا ہے کہ امریکا میں نیند کی سب سے زیادہ عام حالت انسومنیا (دائمی بے خوابی) ہے جو 10 سے 30 فیصد آبادی کو متاثر کر رہی ہے۔امریکا، برطانیہ، ناروے، جرمنی، تائیوان اور چین کے 1.2 ملین سے زیادہ افراد کو ایک مطالعے کے لیے رضاکار بنایا گیا، ان میں سے تقریباً 96 فیصد کو پہلے کبھی دل کا دورہ نہیں پڑا تھا جبکہ اس مطالعے میں خواتین رضاکاروں کی تعداد نصف سے زیادہ تھی۔
ان رضاکاروں میں 13 فیصد رضاکاروں نے نیند نہ آنے کی شکایت کی جبکہ کچھ رضاکاروں نے نیند آنے میں دشواری، سونے میں دشواری، یا آدھی رات کو آنکھ کھل جانا اور پھر دوبارہ سونے میں دشواری جیسے مسائل سے آگاہ کیا۔اس تحقیق کو تقریباً نو سال کا عرصہ لگا، جس کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی کہ بے خوابی کے مریضوں میں سے 2,406 اور غیر بے خوابی کے مریضوں میں 12,398 دل کے دورے پڑے۔
محققین کی طرف سے نیند کی مدت اور دل کی صحت کے درمیان ممکنہ تعلق کا بھی جائزہ لیا گیا جس کے نتائج سے معلوم ہوا کہ فی رات پانچ گھنٹے یا اس سے کم نیند لینے والوں میں چھ سے آٹھ گھنٹے سونے والوں کے مقابلے میں دل کا دورہ پڑنے کے خطرات زیادہ تھے۔
محققین کا کہنا ہے کہ ’انسومنیا‘ یعنی کہ بے خوابی نیند کا سب سے عام عارضہ ہے جو کہ خود ایک بیماری ہوتے ہوئے انسانی صحت کے ساتھ جڑی متعدد دیگر بیماریوں کو بھی دعوت دیتی ہے جن میں شوگر، بلڈ پریشر سمیت دل کا عارضہ بھی شامل ہے۔