سپریم کورٹ نے ملک میں صدارتی نظام رائج کرنے سے متعلق درخواست پر فیصلہ سنا دیا

اسلام آباد(قدرت روزنامہ)سپریم کورٹ نے صدارتی نظام رائج کرنے سے متعلق دائردرخواستیں ناقابل سماعت قرار دیدی ہیں . تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے جسٹس عمر عطابندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے صدارتی نظام رائج کرنے سے متعلق درخواستوں پرسماعت کی ، جس دوران سپریم کورٹ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ صدارتی نظام کیلئے آئین کوئی رہنمائی نہیں کرتا ، آئین پاکستان جمہوری نظام حکومت کی بنیاد پر ہے ، سپریم کورٹ آئین کی رہنمائی کے بغیر کسی کارروائی کا اختیار نہیں رکھتا .

جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ دیکھنا ہے کہ کیا درخواست گزار اس معاملے سے متعلقہ ہےے بھی کہ نہیں ، یہ درخواستیں کوئی ٹھوس بات کرتی بھی کہ نہیں . جسٹس منصور علی نے ریمارکس دیئے کہ آپ کی درخواست میں سیاسی سوال ہے جو کہ عدالت سے متعلقہ نہیں ہے . جسٹس منیب نے ریمارکس دیئے کہ قصوری صاحب جب آئین بن رہا تھا اور آپ رکن پارلیمنٹ تھے ، اس وقت آپ نے پارلیمانی نظام حکومت کی مخالفت کیوں نہیں کی ، احمد رضا قصوری نے کہا کہ میں نے اس وقت بھی آئینی دستاویز کی مخالفت کی تھی . جسٹس منیب نے ریمارکس دیئے کہ قصوری صاحب خود کو کیسے آئین بنانے والوں میں شمارکررہے ہیں . جسٹس منصور علی نے کہا کہ قصوری صاحب غیر متعلقہ معاملات میں مت الجھائیں . کیا صدارتی نظام صرف فرد واحد کی خواہش ہے . . .

متعلقہ خبریں