جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ دیکھنا ہے کہ کیا درخواست گزار اس معاملے سے متعلقہ ہےے بھی کہ نہیں ، یہ درخواستیں کوئی ٹھوس بات کرتی بھی کہ نہیں . جسٹس منصور علی نے ریمارکس دیئے کہ آپ کی درخواست میں سیاسی سوال ہے جو کہ عدالت سے متعلقہ نہیں ہے . جسٹس منیب نے ریمارکس دیئے کہ قصوری صاحب جب آئین بن رہا تھا اور آپ رکن پارلیمنٹ تھے ، اس وقت آپ نے پارلیمانی نظام حکومت کی مخالفت کیوں نہیں کی ، احمد رضا قصوری نے کہا کہ میں نے اس وقت بھی آئینی دستاویز کی مخالفت کی تھی . جسٹس منیب نے ریمارکس دیئے کہ قصوری صاحب خود کو کیسے آئین بنانے والوں میں شمارکررہے ہیں . جسٹس منصور علی نے کہا کہ قصوری صاحب غیر متعلقہ معاملات میں مت الجھائیں . کیا صدارتی نظام صرف فرد واحد کی خواہش ہے . . .
اسلام آباد(قدرت روزنامہ)سپریم کورٹ نے صدارتی نظام رائج کرنے سے متعلق دائردرخواستیں ناقابل سماعت قرار دیدی ہیں .
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے جسٹس عمر عطابندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے صدارتی نظام رائج کرنے سے متعلق درخواستوں پرسماعت کی ، جس دوران سپریم کورٹ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ صدارتی نظام کیلئے آئین کوئی رہنمائی نہیں کرتا ، آئین پاکستان جمہوری نظام حکومت کی بنیاد پر ہے ، سپریم کورٹ آئین کی رہنمائی کے بغیر کسی کارروائی کا اختیار نہیں رکھتا .
متعلقہ خبریں