ہم آج بھی وہیں پر ہیں جہاں 9مئی کو کھڑے تھے، شیرافضل مروت


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے سینیئر رہنما اور رکن پارلیمنٹ شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ عمران خان کے خلاف مقدمات ختم کرنے کے لیے اپیلیں 26 ضابطہ فوجداری کے تحت دائر کر رکھی ہیں، اس میں اسٹیٹ کو نوٹس جاری ہو چکے ہیں .
عمران خان کی رہائی یقینی ہے
جمعہ کو ایک انٹرویو میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنما اور عمران خان کے وکیل شیر افضل مروت نے دعویٰ کیا کہ عمران خان کے خلاف مقدمات کی حیثیت بہت کمزور ہے، ان کی رہائی یقینی ہو جائے گی .


ایک سوال کے جواب میں شیر افضل مروت نے کہا کہ ہم آج بھی وہیں پر کھڑے ہیں جہاں 9 مئی کی رات کو کھڑے تھے، ہماری مخصوص نشستوں پر آج حلف اٹھائے گئے ہیں، اس سے لگتا ہے کہ ہمارے ساتھ ظلم و انصافی ہو رہی ہے .
اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطے ضرور ہوئے ہیں
شیر افضل مروت نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطے ضرور ہوئے ہیں، لیکن اس میں جو شرائط رکھی گئیں ان پر کوئی اتفاق رائے نہیں ہو سکا . اب عمران خان ہمیں بھی یہی درس دے رہے ہیں کہ مصلحتوں کو اب بالائے طاق رکھ دو، اتنی قربانیاں دے کر کو ڈیل کر لینا کسی بھی طور پر درست نہیں ہوگا .
مصلحت کے تحت کوئی ڈیل نہیں ہو گی
عمران خان سے ملاقات ہوئی تھی، جس میں انہوں نے پارٹی کے لیے پیغام دیا ہے کہ احتجاج کے ذریعے قوم کو واضح کر دینا ہے کہ ہماری جماعت اب کسی بھی مصلحت کے تحت کوئی ڈیل نہیں ہو گی . جو لوگ پاکستان کو ڈیل کر رہے ہیں وہ کوئی خدا نہیں ہیں .
کسی دراڑ کا انتظار نہیں کریں گے
ایک سوال کے جواب میں شیر افضل مروت نے کہا کہ اب ہماری آپروچ یہی ہو گی کہ ہم کسی دراڑ کا انتظار نہیں کریں گے، اب ہماری کوئی بھی ڈیل ہو گی تو وہ سیاسی قوتوں کے ساتھ ہو گی . اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ کوئی ڈیل نہیں ہوگی، محمود اچکزئی نے بھی یہی پیغام دیا ہے .
ایک اور سوال کا جواب میں انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے ساتھ ’ ٹی آر اوز ‘ یا سیاسی ڈیل پر پر بات ہو سکتی ہے، ن لیگ، پیپلز پارٹی اور خاص طور پر ایم کیو ایم جو ایک پریشر گروپ ہے، ہمارے مینڈیٹ پر اسمبلی میں بیٹھے ہیں .
ن لیگ ادراک کرے
انہوں نے کہا کہ پی پی پی اور ن لیگ کی موجودہ قربتیں شاید ان کی خواہش کے مطابق نہیں ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ جو بھی قربتیں ہوں وہ سیاسی جماعتوں اور سیاسی قوتوں کے درمیان ہونی چاہییں اور اس کے لیے ضروری ہے کہ ن لیگ اس کا ادراک کرے .

. .

متعلقہ خبریں