آسکر ایوارڈ تقریب غزہ اور یوکرین میں جنگ کیخلاف احتجاج سے عبارت رہی


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)96 ویں اکیڈمی ایوارڈز کی تقریب ایک دھماکا خیز شب کے مترادف قرار دی جاسکتی ہے جب لاس اینجلس کی سڑکوں سے لے کر ڈولبی تھیٹر کے ریڈ کارپٹ تک غزہ اور یوکرین کے جنگی تنازعات کیخلاف نہ صرف مظاہرین بلکہ فلمی دنیا کے ستاروں نے بھی اپنا جنگ مخالف بیانیہ مختلف پیرائے میں دہراتے ہوئے اپنی جیت کا جشن منایا۔
اکیڈمی ایوارڈز کی تقریب کے موقع پر ڈولبی تھیٹر کے باہر ٹریفک ٹھپ ہو کر رہ گئی جب مظاہرین نے گزشتہ 5 ماہ سے اسرائیلی فوجی حملوں سے دوچار غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا، جیوئش وائس فار پیس جیسے گروپوں نے پلے کارڈز اٹھاکر غزہ میں جنگ بندی کے نعرے لگائے۔
ڈولبی تھیٹر کے باہر جمع ہونیوالے مظاہرین کا کہنا تھا کہ آسکر ایوارڈز کی اس شام کی رونق اور آرائش کے درمیان وہ اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ غزہ کے جنوبی شہر رفح پر اسرائیل کے حملوں کو نظر انداز نہ کیا جائے، اسرائیل کی فوجی کارروائی میں اب تک 30 ہزار سے زائد فلسطینی شہید کیے جا چکے ہیں، جس سے نسل کشی اور قحط کے خطرے کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔

آرٹسٹ فار سیز فائر
96ویں آسکر ایوارڈز کی تقریب میں مدعو مہمانوں اور نامزد فنکاروں میں چند نمایاں شخصیات غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کیخلاف جنگ بندی پر اپنے اصرار کا مطالبہ انوکھے انداز میں کرتے ہوئے نظر آئے، ریڈ کارپٹ پر ’پو اَر تھنگز‘ کے اداکار ریمی یوسف سمیت بہترین معاون اداکار کے لیے نامزد مایہ ناز اداکار مارک روفیلو اور ’باربی‘ فلم کے لیے گانا لکھنے والی ٹیم بلی ایلش اور فنیاس او کونل ایک سیز فائر پن پہن کر تقریب میں شریک ہوئے۔


امریکا میں فنکاروں کی جانب سے سیز فائز پن پہننے کا آغاز امریکی صدر جو بائیڈن کو غزہ میں جنگ بندی کی حمایت میں 400 فنکاروں کے دستخطوں سے لکھے ایک کھلے خط کے بعد کیا گیا تھا، یاد رہے کہ گزشتہ برس 7 اکتوبر سے غزہ پر جاری اسرائیلی حملوں میں کم از کم 31 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 72 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
آسکر اسٹیج سے بھی جنگ کی مخالفت
غزہ اور یوکرین کی جنگوں، جوہری ہتھیاروں کے مسلسل خطرے اور خواتین کے حقوق جیسے مسائل کے حوالے سے اکیڈمی ایوارڈز کی تقریب میں عالمی سیاست بھی موضوع بحث رہی، ریڈ کارپٹ پر پہنچنے والی بھارتی فلمساز شروتی گانگلی نے اپنے بازو پر ’سیز فائز‘ کندہ کروایا ہوا تھا۔

اپنی دستاویزی فیچر فلم ’20 ڈیز ان ماریوپول‘ کے لیے آسکر جیتنے کے بعد اپنی جذباتی تقریر میں یوکرین کے فلمساز مسٹیسلاو چرنوف کا کہنا تھا کہ آسکر جیتنا ان کے لیے عزت افزائی کا باعث ہے تاہم وہ یہ سب تج دیں گے ’اگر روس یوکرین پر حملہ نہیں کرے اور ہمارے شہروں پر قبضہ نہیں کرے۔‘
اسی طرح ہولوکاسٹ ڈرامے پر مبنی ’زون آف انٹرسٹ‘ کے ہدایتکار جوناتھن گلیزر نے غزہ میں جاری جنگ کے حوالے سے انتہائی جذباتی تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اور فلم کے پروڈیوسر جیمز ولسن یہاں ایسے مَردوں کے طور پر کھڑے ہیں جو اپنی یہودیت اور ہولوکاسٹ کی تردید کرتے ہیں جسے (غزہ پر) ایک ’قبضے‘ نے ہائی جیک کرلیا ہے، اور جو بہت سے معصوم لوگوں کے لیے تنازعہ کا باعث بنا ہوا ہے۔