تارکین وطن 3 دنوں تک سمندر میں بے یار و مددگار پھنسے رہے، اوشین وائکنگ کی ٹیم نے کھلے سمندر میں اس کشتی کو دیکھا اور اطالوی کوسٹ گارڈ کی مدد سے ریسکیو آپریشن کیا گیا . آپریشن کے دوران 25 تارکین وطن کو بچالیا گیا جبکہ 60 افراد ہلاک ہوگئے . زندہ بچ جانے والوں نے بتایا کہ متاثرین میں خواتین اور ایک بچہ بھی شامل ہے، کشتی میں کھانے پینے کی اشیا ختم ہوگئی تھیں، تمام افراد بھوک اور پیاس کی وجہ سے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے . جب کہ جو لوگ زندہ بچ گئے ان کی حالت انتہائی سنگین تھی، ان میں سے 2 بےہوش ہوچکے تھے جبکہ مزید 2 افراد کی حالت تشویش ناک تھی جن کو علاج کے لیے ہیلی کاپٹر کے ذریعے ہسپتال لے جایا گیا . رپورٹ کے مطابق جہاز فی الحال انکونا کی بندرگاہ کی طرف بڑھ رہا ہے، جو تقریباً 4 دن کی دوری پر ہے، تاہم فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ مرنے والے تارکین وطن کا تعلق کس ملک سے تھا . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)لیبیا سے یورپ کے لیے روانہ ہونے والی کشتی کا بحیرہ روم میں انجن خراب ہو گیا، پانی کی کمی اور بھوک کے باعث 60 افراد ہلاک ہوگئے .
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق تارکین وطن لیبیا کے ساحل سے ربڑ کی کشتی میں سوار ہو کر بحیرہ روم کی جانب روانہ ہوئے تھے جہاں ایک مدادی گروپ نے کشتی کے خراب ہونے کی نشاندہی کی .
متعلقہ خبریں