رکن اسمبلی کا خواتین پروفیسر سے ہتک آمیز رویہ، وزیراعلیٰ بلوچستان نوٹس لیں، وکلا تنظیمیں


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)وکلاءتنظیموں کے رہنماﺅں علی احمد کاکڑ ایڈووکیٹ ، شمس رند ایڈووکیٹ، سید اقبال شاہ ایڈووکیٹ سمیت دیگر نے جامعہ بلوچستان کی خواتین پروفیسرز کے ساتھ اپنے حقوق کے حصول اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف احتجاج کے دوران ناروا سلوک کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان ایسے لوگوں کو کسی بھی احتجاج کرنے والوں کے پاس بات چیت کے لئے نہ بھیجے جو خواتین کا احترام نہیں کرتے ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے کے دوران خطاب کرتے ہوئے کیا مظاہرین نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر نعرے درج تھے مقررین نے کہا کہ جامعہ بلوچستان کی خواتین اور دیگر پروفیسرز گزشتہ 4 ماہ سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف بلوچستان اسمبلی کے سامنے پر امن احتجاج کررہی تھی کہ ایک رکن اسمبلی کی جانب سے احتجاج کرنے والی خواتین پروفیسرز کے ساتھ جو سلوک روا رکھا گیا اس کی مہذب معاشرے میں مثال نہیں ملتی کیونکہ اساتذہ جس کو اسلام میں روحانی باپ کا درجہ دیا گیا ہے کیونکہ یہی اساتذہ ہمیں زیور تعلیم سے آراستہ کرکے معاشرے کا مہذب شہری اور کار آمد شخص بناتے ہیں ہمیں خواتین اساتذہ سمیت دیگر اساتذہ کرام کے احترام کو ملحوظ خاطر رکھنا چاہئے اس طرح کے واقعات کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے وزیر اعلیٰ بلوچستان اس کا نوٹس لے مذکورہ رکن اسمبلی کو کسی بھی احتجاج کرنے والے شہری یا ملازمین کے ساتھ ایسا برتاﺅ نہیں کرنا چاہیے، مظاہرین اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی کرتے ہوئے پر امن طور پر منتشر ہوگئے۔